چین کی طرف سے متنازع سرحد کے قریب کچھ علاقوں کے نام تبدیل کرنے کے اقدام کو بھارت نے مسترد کردیا 162

چین کی طرف سے متنازع سرحد کے قریب کچھ علاقوں کے نام تبدیل کرنے کے اقدام کو بھارت نے مسترد کردیا

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی “رائٹرز” کے مطابق بھارت نے چین کی طرف سے ان علاقوں کے نام تبدیل کرنے کو مسترد کر دیا ہے جنہیں بھارت اپنی مشرقی ریاست اروناچل پردیش کا حصہ تسلیم کرتا ہے، تاہم اس کے برعکس چین نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس کے علاقے ہیں.
دونوں ممالک کے درمیان سخت الفاظ کا تبادلہ اس وقت ہوا جب چین کی شہری امور کی وزارت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس نے 11 مقامات کے نام تبدیل کیے ہیں جن میں پانچ پہاڑ بھی شامل ہیں جس کے بارے میں چین کا کہنا ہے کہ وہ جنوبی تبت کا حصہ ہیں۔
چین کے اس بیان کے ساتھ ایک نقشہ بھی شامل تھا جس میں دکھایا گیا تھا کہ چین نے 11 علاقوں کا نام تبدیل کر کے ’زنگنان‘ یا چینی زبان میں جنوبی تبت کے ماتحت رکھا ہے جہاں اروناچل پردیش کو جنوبی تبت میں شامل کیا گیا ہے اور بھارت کے ساتھ چین کی سرحد کو دریائے برہم پترا کے بالکل شمال کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے، تاہم بھارت نے اس عمل کو مسترد کردیا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’اروناچل پردیش بھارت کا اٹوٹ اور ناقابل تقسیم حصہ تھا، ہے اور رہے گا.
ادھر چینی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ علاقوں کے ناموں کی تبدیلیاں مکمل طور پر چین کی خودمختاری کے دائرہ کار میں ہیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں