عمران خان اور ہمارا نظام کالم نگار اینکر پرسن کامران ملک
پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کو پورا ایک سال ہو گیا ہے اس ایک سال میں پاکستان نے جو حالات دیکھے وہ کسی سے بھی ڈھکے چپے نہیں ہیں آج پاکستان کو اس دوراہے پر کھڑا کر دیا گیا ہے جو اس سے پہلے کبھی بھی نہیں تھا ایک طرف عمران خان اکیلا اس نظام سے ٹکر لے رہا ہے اور دوسری طرف پاکستان کا وہ سارا غلیظ نظام جس کو عمران خان نے مکمل طور پر بے نقاب کر دیا ہے عمران خان کے اوپر 207 مقدمات ہونے کے باوجود بھی یہ لوگ بری طرح ناکام ہوئے ہیں پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی دفعہ ہوا ہے ایک طرف عوام کھڑی ہے اور دوسری طرف پاکستان کا وہ نظام جو 75 سال سے حقیقی معنوں میں پاکستان کے اوپر قبضہ کر کے بیٹھا ہوا تھا اب یہ لڑائی حقیقی معنوں میں پاکستان کی آزادی کی اصل لڑائی ہے عمران خان نے اس ایک سال میں پاکستانی قوم کے اندر وہ شعور پیدا کر دیا ہے جو اس سے پہلے پاکستانی قوم میں کبھی بھی دیکھنے کو نہیں ملا دو خاندانوں نے پاکستان کو غلام بنایا ہوا تھا عمران خان کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کےعمران خان نے پاکستانی قوم کو ان دونوں خاندانوں کی نسل در نسل غلامی سے آزاد کرالیا ہے اب یہ قوم ایک آزاد قوم بننے جارہی ہے اور الیکشن نہ کروانے کی اصل وجہ یہی ہے عمران خان اس ٹائم اپنی مقبولیت کی انتہا پر ہے عمران خان نے جو ایک سال اس بوسیدہ نظام کے خلاف مقابلہ کیا اس کی پاکستان کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی پاکستان کی تاریخ ہمیشہ عمران خان کو یاد رکھے گی