سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھاکہ ارشد شریف میرے نزدیک پاکستان کا نمبر ون تحقیقاتی صحافی تھا، وہ آدمی صرف اور صرف پاکستان کیلئے کھڑا تھا ، راہ حق پر کھڑا تھا ، جو ملک کیلئے بہتر ہوتا ارشد شریف اس طرف کھڑا تھا، اس کا کوئی دشمن بھی نہیں کہہ سکتا کہ ارشد شریف اپنے ضمیر کا سودا کیا ہو ، با ضمیر آدمی تھا، میں نے پاکستان میں کسی صحافی کے قتل پر ایسا رنج اور غصہ نہیں دیکھا جو ارشد شریف کے قتل پر دیکھا ہے ، کیونکہ سارا پاکستان جانتا تھا اس کے مخالفین بھی جانتے تھے کہ وہ ایک دلیر اور نڈر ایک سچا اور محب وطن پاکستانی تھا.
عمران خان نے مزید کہا کہ میں نے اسے 2بار کہا کہ ملک سے باہر چلے جاو ! کیونکہ مجھے خبر تھی کہ اسے مارنے لگے ہیں، دھمکیاں مل رہی تھیں اسے صرف اس لیے کہ وہ رجیم چینج کے خلاف کھڑا تھا ، سازش کے اوپر وہ بار بار بے نقاب کر رہا تھا.
جس میں ملک میں رول آف لا نہیں ہے وہ ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا، رول آف لا کا مطلب ہے کوئی قانون سے اوپر نہیں ہے، پاکستان میں جس طرح رول آف لا کی جس بے شرمی سے دھجیاں اڑائی گئیں اس کی مثال نہیں ملتی ، چوروں کو ہم پر مسلط کیا گیا ، بیرونی سازش جس میں امریکا ملوث تھا، اور یہاں کے لوگ سہولت کار تھے، جنہوں نے ان چوروں کو ہم پر بٹھایا ، اس کے بعد اگر قوم اس ناانصافی کے سامنے سر جھکا دیتی ہے تو اس کے آگے موت ہے اور کچھ نہیں.