رپورٹ/اعجاز احمد طاہر اعوان(تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
تکمیل پاکستان کا سفرباہمی اتحاد اور اسلامی فکر پہ عمل کے بغیر ممکن نہیں سانحہ مشرقی پاکستان بین الاقوامی طاقتوں کی سازش تھی۔
محصورین پاکستان أج بھی پاکستان سے محبت کے جرم میں کیمپوں میں کسمپرستی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
ان خیالات اظہار مقررین نے جمعیت الفلاح میں مذاکرہ سے خطاب میں کیا، پاکستان اپنے قیام کے۔پہلے دن۔سے ہی دشمنوں اور اپنے اندر کالی بھیڑوں کی سازشوں شکار رہا ہے اور ایسے عناصر ملک میں جڑ پکڑ چکے تھے کہ۔جن کو اسلامی۔پاکستان گوارا نا تھا ۔۔ سانحہ مشرقی پاکستان عالمی طاقتوں کی سازش تھی اور ہماری اسٹبلشمنٹ، سیاست دان اور نام نہاد دانشور ان کے ألہ کار تھے۔ پاکستان کی یکجہتی اور سالمیت کے لئے قربانیاں دینے والوں کے ساتھ بنگلہ دیش کی حکومت اور پاکستان کی حکومت کا سلوک قابل مذمت ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے جمعیت الفلاح اسلامی تہذیبی مرکز کراچی میں
” تکمیل پاکستان اک سفر”
“تعبیر وطن سے تعمیر ملت تک” کے موضوع پر منعقدہ مذاکرہ سے خطاب میں کیا۔ مقررین میں مظفر اعجاز، قیصر خان، حامد اسلام خان، ممتاز حسین انصاری، کمانڈر ریٹائرڈ سید سلامت شاہ، عارف مصطفیٰ، قمر محمد خان، جہانگیر خان اور شفیق اللہ اسماعیل شامل تھے۔ جمعیت الفلاح کے صدر قیصر خان نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں اور سیاستدانوں کا رویہ محبان پاکستان کے ساتھ انتہائی قابل مذمت ہے۔محصورین پاکستان کو پاکستان لایا جائے اور انہیں پاکستانی شہریت دی جاۓ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ووٹر کسی سیاسی پارٹی کو ووٹ نہ دے جب تک وہ بہاریوں کی پاکستان آمد کا وعدہ نہ کرے۔
چئیرمین محبان پاکستان فاوُنڈیشن ممتاز حسین انصاری نے۔کہا کہ پاکستان کے۔لئے قربانیاں دینے والوں کو آخر کس بات کی سزا دی جارہی ہے وہاں سابقہ مشرقی پاکستان موجودہ بنگلہ دیش میں وطن سے وفا داری کرنے والوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے ان کو موت کی سزائیں دی۔جارہی ہیں اور جو محصورین۔جینیوا کیمپوں میں ہیں وہ انتہائ زلت کی زندگی گزار رہے ہیں اور جو یہاں پاکستان میں ہیں ان۔کو پاکستان۔کی شناخت نہیں۔دی جارہی. کئیوں کے شناختی۔کارڈمنسوخ کردئے گئے ہیں
PRC
کے ڈپٹی کنوینر حامد اسلام خان نے کہا کہ میں چشم دید گواہ ہوں محصورین کا کہ وہ پاکستان کی محبت کا دم بھرتے ہیں اور کیمپوں میں کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ان کےاجداد نے قیام پاکستان کے لئے اپنے عزیزوں کی قربانی دی ہے۔
مظفر اعجاز نے کہا کہ پاکستان کی بقاء اور سالمیت نظریہ پاکستان اور محبان پاکستان کی قدر سے مشروط ہے
شفیق اللہ اسماعیل نے۔کہا کہ افسوس کا مقام یہ۔ہے کہ پاکستان کی طرف سے آج تک بہارت اور بنگلہ دیش کی طرف سے کئے گئے غلط اور بے بنیاد پروپیگنڈا کا نا تو دفاع کیا گیا یے اور نا ہی کوئ جواب دیا گیا ہے ۔پاکستانی۔حکومتوں کی۔ناعاقبت اندیشی سے اس سلسلہ میں آج تک کئے گئے غلط فیصلوں۔اور اقدامات کے سبب اب ملک۔کے دیگر حصوں میں بھی بے چینی۔پیدا ہورہی ہے جس کا فوری سد باب ۔کرنا ضروری ہے
۔ عارف مصطفیٰ نے کہا کہ انصاف نہ ہونا معاشروں اور قوم کے زوال کا سبب ہیں۔مشرقی پاکستان کا سانحہ سوچی سمجھی سازش تھی جس کے بارے میں آج تک قوم کو نہیں بتایا گیا کہ اس میں کون کون سے کردار شریک تھے۔ان کرداروں کے بارے قوم کو أگاہ کیا جانا چاہئے ۔حمود الرحمن کمیشن رپورٹ منظر عام پر لائی جاۓ تاکہ قوم غداروں سے واقف ہو سکے۔