نمیرہ محسن 233

سبز آویزے تحریر : نمیرہ محسن

میں بھول گئی
یا کھو گئے
دو پتوں سے مستعار لیے
چڑیوں کے ہنڈولے تھے
بلبل نے جن سے
پھولوں کا قصہ کہہ ڈالا
ادھر ہی رکھے تھے
میرے سرہانے
کل ہی تو اتارے تھے
جگنو جن کے ماتھے پر
روز بوسہ دینے آتا تھا
میں آواز دوں ان کو
یا
دل میں صدائیں دوں!!
مناجات؟
تتلیوں کی دعائیں گر
قبول ہوا کرتیں
پھول نہ لٹا کرتے
میرے وہ دو آویزے
سرگوشیاں کرتے تھے میرے کانوں میں
جنگل کے سارے راز کہہ ڈالے
ہوائیں بھی ان کی دشمن تھیں
آسماں کی یاری میں
کسی اداس جھیل میں
اتر گئےشاید!!!

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں