جرمنی نے ایرانی امام بارگاہ اسلامک سینٹر ہمبیرگ پر پابندی لگا دی 121

جرمنی نے ایرانی امام بارگاہ اسلامک سینٹر ہمبیرگ پر پابندی لگا دی

برلن رپورٹ مطیع اللہ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

جرمنی نے ایرانی امام بارگاہ اسلامک سینٹر ہمبیرگ پر پابندی لگا دی جبکہ ذیلی اداروں کو بھی نوٹس جاری برلن اسلامک سنٹر بھی متاثر ہوئی، جرمنی کے آٹھ وفاقی ریاستوں میں 53 اسلامک سنٹرز میں سرچ اہریشن شروع کردیا گیا
برلن کے داخلہ سینیٹر آئرس اسپرینجر (SPD)نے کہاکہ یہودیوں اور اسرائیلی شہریوں کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

جرمنی کے ساحلی شہر ہیمبرگ میں پولیس نےبدھ کے صبح اسلامک سینٹر ہیمبرگ پر چھاپہ مارکر سرچ آپریشن کے بعد پابندی لگا دیجبکہ اس تنظیم برادری تنظمیں برلن میں شعیہ مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی اسلامی مرکز نیوکلن کی عمارت کی تلاشی لی گئی – برلن میں بھی چھاپہ مار کارروائی جاری ہیں،

وفاقی وزارت داخلہ (BMI) نے اسلامک سینٹر ہیمبرگ (IZH) پر پابندی عائد کردی۔ ایسوسی ایشن کی ذیلی تنظیمیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ برلن سمیت آٹھ وفاقی ریاستوں میں 53 مراکز کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ برینڈن برگ اسلامی مرکز برلن اس سے متاثر نہیں ہوا۔
ائی بی ایم کے تحقیقات کے مطابق اسلامک سنٹر برلن ہمیبرگ اسلامک مرکز کے زیر کنٹرول ہے پولیس کے ترجمان نے بدھ کی صبح بتایا کہ 130 وفاقی پولیس کے افسران نے صبح چار مقامات پر چھاپے مارے، ان چھاپوں میں برلن ٹیمپل ہاف میں واقع “اسلامک سینٹر” سے تعلق رکھنے والی ایک مسجد کی بھی تلاشی لی گئی، کچھ مراکز کوغیر آئینی قرار دیا گیا۔
وفاقی وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ “اسلامک سینٹر ہیمبرگ” (IZH) ایک انتہا پسند اسلامی تنظیم ہے جو آئین کے خلاف مقاصد کا تعاقب کرتی ہے۔ یہ جرمنی میں اسلام پسند، مطلق العنان نظریے کا پرچار کرتا ہے، فیسر نے وضاحت کی۔ یہ نظریہ انسانی وقار، خواتین کے حقوق، آزاد عدلیہ اور جمہوری ریاست کے خلاف ہے۔ انہوں نے پابندی کو “اسلامی انتہا پسندی کے خلاف ایک اور مستقل قدم” قرار دیا۔
برلن کے داخلہ سینیٹر آئرس اسپرینجر (SPD) نےصحافیوں کو بتایا کہ “آج کے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے مرکزی بنیادی اصولوں جیسے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی پر جاری حملوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ میں ایک بار پھر اس بات پر زور دینا چاہوں گا کہ برلن میں یہودیوں اور اسرائیلی شہریوں کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ بقائے باہمی کا مطالبہ جو ہر شخص کے انسانی وقار کا احترام کرتا ہو، اکثر کافی نہیں ہو سکتا۔ اس لیے میں برلن پولیس کے تمام دستوں اور اس میں شامل ملازمین کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے آپریشن کی تیاری اور اسے انجام دیا۔
واضح رہے کہ چند ماہ کے اندر اسلامک سنٹر پر دوسری مرتبہ چھاپہ مارا گیا ہے نومبر میں ہیمبرگ کے السٹر پر بلیو مسجد چلانے والے مرکز کی عمارتوں اور اس کی ذیلی تنظیموں پر پہلے ہی ملک گیر چھاپے مارے جا چکے ہیں۔ وسیع پیمانے پر شواہد قبضے میں لیے گئے تھے اور اس کے بعد سے ان کا جائزہ لیا گیا، جیسا کہ وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے۔ اس قدم کو پابندی کی تیاری کے طور پر دیکھا جا رہا تھا جو اب لگ چکی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں