سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکلا کو آخری موقع دیا جاتا ہے.احتساب عدالت 49

سابق وزیر اعظم عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف القادر یونیورسٹی 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ تیسری بار مؤخر

ا سٹاف رپورٹ : پی این پی نیوز ایچ ڈی

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے وکلاء کے تاخیر سے آنے اور بشریٰ بی بی کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ میں صبح 8بجے آیا تھا ، 6 جنوری کو ٹریننگ پر ہونے کی وجہ سے فیصلہ نہیں سنایا تھا ، آج فیصلہ تیار اور دستخط شدہ میرے پاس ہے ۔فاضل جج نے کہا کہ جب تک بشریٰ بی بی ، سابق وزیر اعظم عمران خان اور وکلاء نہیں آئیں گے وہ عدالت میں نہیں آئیں گے۔ عدالت نے کیس کا فیصلہ 17 جنوری تک مؤخر کر دیا ہے.
احتساب عدالت نے القادر یونیورسٹی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ 2 مرتبہ مؤخر کیا تھا، ٹرائل کی آخری سماعت گزشتہ سال 18 دسمبر کو اڈیالہ جیل میں ہوئی تھی، فیصلہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی موجودگی میں سنایا جائے گا.
پہلے 23 دسمبر کو کیس کا فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی تاہم عدالت نے فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ ملتوی کرکے 6 جنوری مقرر کی تھی، اب کیس کا فیصلہ سنانے کی تاریخ 17 جنوری مقررکی گئی ہے.
القادر یونیورسٹی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا جیل ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا، سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف یہ واحد کیس ہے جس کا ٹرائل ایک سال تک چلا.
نیب نے 13 نومبر 2023 کوسابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری ڈالی، 17 دن تک عمران خان سے اڈیالا جیل میں تفتیش کے بعد یکم دسمبر 2023 کو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائرکیا.
عدالت نے 27 فروری 2024 کو سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی، 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں آج35 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے.
القادر یونیورسٹی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیراعلیٰ پرویزخٹک، سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے بھی بیان ریکارڈ کروایا.
القادر یونیورسٹی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں 4 مرتبہ جج تبدیل ہوئے، سماعت پہلے جج محمد بشیر نے کی پھر سماعت جج ناصر جاوید رانا نے کی اس کے بعد ریفرنس جج محمد علی وڑائچ اور پھر دوبارہ جج ناصرجاوید رانا کے پاس آیا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں