رپورٹ/اعجاز احمد طاہر اعوان (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران، امریکہ کی اعلی فورسز اور قیادت سے افغان کے مسلہء پر ایک ملاقات میں امریکی حکام سے افغانستان بارڈر پر امن کی بحالی، پاک افغان سرحدی کشیدگی اور لاء اینڈ آرڈر، امن و امان کی بہتری کے لئے دوبارہ امریکہ سے امداد اور تعاون کی اپیل کر دی ہے، جسے افغانستان کی قیادت نے اود امریکی حکا نے قبول کرتے ہوئے دونوں ممالک امریکہ/افغانستان نے اپنی اپنی رضامندی کا اظہار کر دیا ہے اس فیصلہ سے ایک بار پھر امریکی فورسز دوبارہ افغانستان میں آ کر افغانستان کی فورسز کی امداد اور افغان سر زمین استعمال کر کے پورے خطہء میں امن کی تباہی کا سبب بنے گئیں، پاکستان کے اس فیصلہ پر ہر لحاظ سے پورے خطہ میں نئی “جنگ” کے بادل منڈلانے لگے ہیں دفاعی تجزیہ کاروں کی یہ پیشنگوئی بھی سامنے آنا شروع ہو گئی ہے کہ آنے والے وقت میں پورے خطہء بشمول پاکستان کے اندر نئے مسائل، اور ایک بار پھر پورے خطہء میں جنگ کے ماحول کو ہوا دینے میں مدد دیں گئے، امریکہ نے اس سے بیشتر افغانستان سے نکل کر بہت سنگین غلطی کی تھی اب اگر وہ دوبارہ افغانستان واپسی کا ارادہ کرتا ہے تو اب وہ طویل عرصہ تک اور مستقل بنیادوں اور عزائم کے ساتھ افغانستان میں دوبارہ قدم رکھے گا پھر اس کی افغںستان سے واپسی ناممکن ہو گئی.