نمیرہ محسن 200

ہر عورت کے لیے اس کی زندگی کا ساتھی اسے اپنےعروسی دوپٹے جیسا محبوب ہوتا ہے

شاعرہ : سیدہ نمیرہ محسن شیرازی

ہر عورت کے لیے اس کی زندگی کا ساتھی اسے اپنےعروسی دوپٹے جیسا محبوب ہوتا ہے ۔ اس کا عروسی لباس ، جس کا تانا بانا اس کے دھڑکتے دل اور شریانوں میں بہتے خون کی طرح ہوتا ہے۔ بہت مقدس، بہت ہی اپنا، خوشبودار، ڈھیروں خواب جس کے دامن سے لپٹے مہکتے رہتے ہیں۔ وہ جب بھی اس کی طرف نظر اٹھاتی ہے تو پھر سے 16 سال کی لڑکی بن جاتی ہے۔
اس اجنبی دنیا میں وہ واحد ریاست جو صرف اس کے نام ہے۔نہ تو اسے کسی سے بانٹ سکتی ہے اور نہ ہی دان دے سکتی ہے۔اگر اسے رسائی ہوتی تو اس رشتے کو حفاظت کی غرض سے ساتویں آسمان پر چھپا آتی۔
بس گڑبڑ وہیں ہوتی ہے جب اس کو کوئی ہاتھ بانٹنے کوبڑھتا ہے۔ اور پھر سب اسے پاگل قرار دے دیتے ہیں۔ خود غرض اور اپنی ذات کی قیدی۔
شاید اللہ کے ہاں ایسی جہنمی عورتوں کی شنوائی ہو جائے؟ اور کیا ہی عجب ہو کہ اس رب العزت نے جنت میں ان کے لیے بھی کوئی خاص اور بلند مقام رکھا ہو؟
دھوکہ تو دھوکہ ہی ہے۔ خواہ بیوی سے ہو یا دنیا سے؟
(خار جل)
نمیرہ محسن
مئی 2024

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں