پنجاب پولیس کے مختلف اداروں میں خریداری میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف 64

پنجاب پولیس کے مختلف اداروں میں خریداری میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

اسٹاف رپورٹ: پی این پی نیوز ایچ ڈی

پنجاب پولیس کے مختلف اداروں کی جانب سے خریداری میں 2 ارب 13 کروڑ روپے کی مالی بےضابطگیاں سامنے آئی ہیں

پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی براے داخلہ میں جمع کروائی گئی آڈٹ رپورٹ 24-2023 کے مطابق تمام پولیس اداروں نے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خریداریاں کیں.
آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایس پی ڈولفن سکواڈ لاہور نے موٹر بائیکس کے پرزہ جات خریدنے پر 8 کروڑ کی بڈز سکیورٹی وصول نہیں کیں، ڈی آئی جی انویسٹیگشن لاہور نے گاڑیوں کی مرمت پر 6 کروڑ 58 لاکھ خرچ کیے.

رپورٹ کے مطابق آئی جی پنجاب آفس نے ایک ارب 62 کروڑ روپے کی خریداری کی، سیف سٹی اتھارٹی نے سامان فراہم کرنے میں تاخیر پر نجی کمپنیوں کو 5 کروڑ سے زائد لیٹ ڈیلیوری چارجز عائد نہ کیے.
آڈٹ رپورٹس میں مزید بتایا گیا کہ ایس پی پولیس ریسپانس یونٹ ڈولفن نے 2 کروڑ 15 لاکھ خریداری کی، ڈی پی او گجرات نےغذائی اشیاء کی خریداری ٹینڈر کے بجائے 1 کروڑ 89 لاکھ کی کوٹیشن پر کی، ڈی پی او شیخوپورہ نے 84 لاکھ روپے کے موبل آئل کی خریداری میں بےضابطگی کی، سی پی او فیصل آباد نے بلیک لسٹ کمپنی سے 82 لاکھ کی خریداری کی.
علاوہ ازیں ایلیٹ پولیس فورس لاہور نے 4 کروڑ 24 لاکھ پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خریداری کی.
آئی جی پنجاب آفس نے خریداری میں 4 کروڑ 70 لاکھ روپے سے زائد کی مالی بےضابطگیاں کیں، ڈی پی او گجرات نے گاڑیوں کی مرمت پر 3 کروڑ 15 لاکھ روپے کی مالی بےضابطگیاں کی.
ایس پی پولیس ریسپانس یونٹ ڈولفن نے 2 کروڑ 15 لاکھ خریداری کی، ڈی پی او گجرات نےغذائی اشیاء کی خریداری ٹینڈر کے بجائے 1 کروڑ 89 لاکھ کی کوٹیشن پر کی، ڈی پی او شیخوپورہ نے 84 لاکھ روپے کے موبل آئیل کی خریداری میں بےضابطگی کی، سی پی او فیصل آباد نے بلیک لسٹ کمپنی سے 82 لاکھ کی خریداری کی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں