picture shows a female robot close to a human figure. It is the world's first robot that can do poetry in addition to painting 251

تصویر میں انسانی خدوخال سے قریب ایک خاتون روبوٹ دکھائی دے رہی ہیں۔ یہ دنیا کی پہلی روبوٹ ہے جو مصوری کے علاوہ شاعری بھی کرسکتی ہے

(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )

آکسفورڈ کے انجینئر ایڈین میلر نے اسے ڈیزائن کیا ہے۔ اسی ہفتے ایڈا نے اطالوی شاعر دانتے کی زمین پر ایک نظم لکھی ہے جو ’ڈیوائن کامیڈی‘ جیسی ہے۔ اس کے سافٹ ویئر اور الگورتھم نے پہلے دانتے کی تقاریر اور تحریر کو پڑھا اور اپنے ڈیٹا سے مناسب الفاظ کو استعمال کرتے ہوئےاشعار کہے ہیں۔ ایڈن میلر کے مطابق دانتے کی زمین پر لکھی گئی یہ نظم بہت گہری اور احساس سے بھرپور ہے.
میلر نے اخباری نمائیندوں کو بتایا کہ روبوٹ میں لکھنے کی صلاحیت غیرمعمولی ہے اور پڑھنے والوں کو جب تک نہ بتایا جائے تووہ یہ سمجھے گا کہ اسے انسان نے لکھا ہے.
اس موقع پر انجینیئر ایڈن نے بتایا کہ اس دنیا میں ٹٰیکنالوجی کا خوف اور اس سے اضطراب موجود ہے جسے دور کرنے کی ضرورت ہے۔ آئی ڈی مصوری کی نقل کرنے کی ماہر ہے اور شاعری کی نقالی بھی خوب کرتی ہے۔ اسے دس نظمیں پڑھادیںیا پانچ تصاویر دکھائیں تو یہ خود اپنی تخلیق کرنے لگتی ہے٠
ماہرین کے مطابق انسان نما روبوٹ جلد ہمارے گھروں میں ہوں گے اور اس ٹیکنالوجی سے ہم ان کے برتاؤ، روبوٹ ضوابط اور اخلاقیات کو بھی سمجھ سکتے ہیں۔ یہ روبوٹ انسانوں کے سامنے ان کی نقل کرتا ہے اور انسان سے سیکھتا رہتا ہے.
آئی ڈا شاعری کے علاوہ مصوری بھی کرسکتی ہے۔ جب وہ قاہرہ میں اہرامِ مصر کی حدود میں داخل ہوئی تو سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے روکا اور اس کی آنکھوں میں لگے کیمرے نکالنے کے عجیب کوشش بھی کی ہے۔ روبوٹ نے اسی واقعے سے متاثر ہوکر ’آئیز وائڈ شٹ‘ نامی ایک نظم لکھی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں