خصوصی رپورٹ / اعجازاحمد طاہر اعوان
سعودی عرب کی درخواست پرغزہ کی صورتحال پراو آئی سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا غیر معمولی ہنگامی اجلاس آج جدہ میں اوآئی سی سکریٹریٹ میں ہوا، جسکی صدارت سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کی۔ پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کی فلسطینی عوام نازک دور سے گزر رہے ہیں، پاکستان اسرائیل کی جانب سے جاری پر تشدد کارروائی کی شدید مذمت کرتا ہے۔گزشتہ را ت اسپتال پہ حملہ انتہائی افسوسناک عمل ہے۔ جسکے نتیجے میں 500سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔
نگراں وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے ٹھوس کردارادا کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ انسانی بحران پہ قابو پایا جا سکے۔ او آئی سی اجلاس میں پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ،ایران، فلسطین، بحرین، آزربائیجان، فلسطین، گیمبیا، موریطانیہ اور کیمرون اور دیگر رکن ممالک نے بھی شرکت کی
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین طہ نے کہا ہے کہ مسلم وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس ایسے وقت میں ہورہا ہے جب فلسطینی عوام نازک دور سے گزر رہے ہیں۔ حسین طہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ کھلا ہنگامی اجلاس مشترکہ اور مضبوط موقف طے کرنے میں کامیاب رہے گا۔
سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین ایجنڈے کا اولین مسئلہ ہے اور تمام رکن ممالک ہمیشہ اس کے حامی رہے ہیں۔ وزیر خارجہ جیلانی نے غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی انھوں نے فلسطین کے لیے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کا حتمی حل 1967 سے پہلے کی سرحدوں اور القدس کے ساتھ فلسطین کی ایک قابل عمل، متصل اور خودمختار ریاست کے قیام میں مضمر ہے اور القدس شریف اس کا دارالحکومت ہو۔ وزیر خارجہ جیلانی غزہ میں جاری سنگین بحران پر بات چیت کے لیے او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے غیر معمولی وزارتی اجلاس کے موقع پر سعودی عرب، ایران اور کویت کے وزرائے خارجہ کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کی۔ او آئی سی میں پاکستان کے مستقل نمائندے، سفیر سید فواد شیر نے نمائندہ جسارت سید مسرت خلیل نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اجلاس کے فورا بعد نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جلیلانی چین روانہ ہو جایئںگے۔ جہاں وہ نگراں وزیرآعظم کےہمراہ سربراہی میں شریک ہونگے۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے او آئی سی کے اجلاس میں مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی کمیونٹی کو غزہ میں فلسطینی کمیونٹی کے تحفظ کے لیے ذمہ دارانہ موقف اختیار کرنا چاہیے۔
انھوں نے خطاب میں زور دیا کہ غزہ میں انسانی تباہی کو روکنے کے لیے فوری امداد کی فراہمی ضروری ہے۔ دوسری جانب انہوں نے بین الاقومی برادری سے مطالبہ کیا کہ مشرق وسطیٰ میں جامع امن کے لیے کوششیں کی جائیں۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہم فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیتے ہیں۔ اجلاس سے فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے خطاب میں کہا اسرائیل نے جان بوجھ کر اہلی بپٹیسٹ ہسپتال کو بمباری کا نشانہ بنایا۔ ۔ اسرائیل ایک جنگی مشین بن گیا ہے۔ اس جنگی مشین نے اب تک غزہ میں 1300 کی تعداد میں بچوں کو شہید کر دیا ہے۔ فلسطینی وزیر خارجہ نے کہا بین الاقوامی برادری کی طرف سے اسرائیل کی مذمت کافی نہیں بلکہ انہیں عملی اقدامات اٹھانا چاہیں۔ اس سے پہلے ایرانی وزیر خارجہ نے او آئی سے ممبر ملکوں سے اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات کرتے ہوئے اس کے خلاف تیل کی فراہمی پر پابندی سمیت دوسری پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا تھا.