رپورٹ الریاض نمائندہ خصوصی: ( شاہین جاوید ،تازہ اخبار، پی این پی نیوز ایچ ڈی)
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پاکستانی کمیونٹی کی معروف صحافی اور سماجی شخصیت شاہین جاوید کی جانب سے سید مسرت خلیل اور ان کی اہلیہ کے اعزاز میں پُرتکلف عشائیہ کا اہتمام کیا۔ سید مسرت خلیل سعودی عرب کی صحافی برادری کی ایک معروف شخصیت ہیں۔ وہ جدہ کے ادبی، سماجی اوراسپورٹس کے حلقوں میں بھی بہت سرگرم اور مقبول ہیں۔ وہ کئی تنظیموں میں آہم عہدوں پر بھی فائزرہے ہیں۔ جن میں جدہ کرکٹ لیگ (جے سی ایل) کے پی آراو، ویسٹرن پراونس کرکٹ ایسوسی ایسشن (ڈبلیو پی سی اے) میڈیا کمیٹی ممبر، سابق سعودی کرکٹ سینٹر(ایس سی سی) کے ہیڈ آف میڈیا کمیٹی، پاکستان نیشنل سرکل جدہ (پی این ایس) کی تعلیمی کمیٹی کےانچارچ، پاکستان انٹرنیشنل اسکول اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے نائب صدراورپاک اووسیز میڈیا گروپ کے سرپرستِ آعلیٰ قابل ذکرہیں۔ سید مسرت خلیل 1975 میں کراچی یونیورسٹی سے گریجویشن (بی ایس سی) کرکے1976 میں مملکت سعودی عرب پہنچے۔ پہلے زاہد ٹریکٹر پھر 1980 میں سعودی وزارت دفاع و طیران (شہری ہوا بازی) ائیرویزانجینئرنگ سے وابستہ ہوگئے۔ 2003 میں ملازمت سے فارغ ہوگئے۔ 2007میں انگریزی روزنامہ سعودی گزٹ نے فری لانس جنرنلسٹ کے طورپران کی خدمات حاصل کرلی اور وہ انگلش اسپورٹس رپورٹنگ کے ساتھ ساتھ گزٹ کے ہفت روزہ ضمیمہ”آواز” کے لئے بھی خدمات سر انجام دیتے رہے ۔ انھیں بین الاقوامی پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے لئے انگریزی اور اردو اسپورٹس جرنلیزم اور کمیونٹی کی ادبی، سماجی، ثقافتی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کی کوریج کا وسیع تجربہ ہے۔ کھیلوں خصوصا کرکٹ سے زیادہ شوق ہے۔ اس لئے 1994 میں اردو نیوز اور 1998 میں اردو میگزین نے اسپورٹس کے لئے ان کی خدمات حاصل کرلی تھیں۔ اس کے علاوہ انٹرویوزاورمضامین بھی لکھتے ہیں۔ پاکستان کے ایک بڑے قومی روزنامہ جسارت کےبیوروچیف برائےسعودی عرب ہیں۔ سید مسرت خلیل سعودی عرب جدہ ہی میں 1979 میں سعودی نیشنل خاتوں سے رشتہ ازواج میں منسلک ہوگئے۔ وہ 3 بچوں انجینئرعبدالعزیزخلیل،ڈاکٹرعبدالرحمن خلیل اورایم بی اے ڈگری ہولڈر عبداللہ خلیل کے قابل فخر والد ہیں۔ عشائیہ کے دوران شاہین جاوید نے بتایا کہ وہ بچپن سے ریاض میں مقیم ہیں، ِاس وقت ایک صحافی کی حیثیت سے مختلف نیوز چینلز اور نیوز آؤٹ لیٹس کے لیے اپنی خدمات فراہم کر رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بطور صحافی میں نے اپنے کیریئر کا آغاز سعودی عرب سے شائع ہونے والے سابقہ اردو روز نامہ اردو نیوز سے تقریباً 11 سال پہلے کیا تھا، اس کے بعد وہ ایک اور سعودی انگریزی اخبار سعودی گزٹ کے سابقہ ہفت روزہ اردو ضمیمہ ” آواز” میں، ریاض کے لیے بطور خاتون نامہ نگار منسلک ہوگیئں۔ بعد ازاں وہ بین الاقوامی صحافی کے طور پر پاکستان کے معروف اخبار “سماء نیوز” میں شمولیت اختیار کی۔ اس کے علاوہ انھوں نے بہت سے آن لائن ویب پورٹل کے لیے لکھا جن میں اردو پوائنٹ، اردو پاور، ڈیلی پکار، روزنامہ اوصاف، کشمیر ایکسپریس، ساؤتھ ایشیا پلس وغیرہ شامل ہیں۔ انھوں نے ریاض کی مختلف ادبی، صحافتی، ثقافتی اور سماجی تنظیموں میں جنرل سیکریٹری، سوشل اور میڈیا کورڈینیٹرکی پوزیشن پہ کام کرتے ہوئے اپنے ملک کا نام روشن کرنے کی کوشش کی ہے۔ وہ اے ٹی وی نیوز کے لئے بھی صحافتی ذمہ داریاں نبھاتی رہی ہیں۔ انھوں نے ہم وطنوں کے لئے پیغام دیتے ہوئے کہا ہم ایمانداری سے پاکستان کے سوفٹ امیج کو ابھارنے والا بنیں۔ آخر میں انھوں نے کہا سچ تو یہ ہے کہ انسان پوری عمر بھی والدین کی خدمت اور اطاعت میں گزار دے تب بھی والدین کا احسان نہیں اتار سکتا جبکہ والدین کی خدمت کا صلہ قدرت الہی کے ہاں بہت مقبول ہے۔ ملاقات کے موقع پرمحترمہ شاہین صاحبہ کے والد محمد جاوید رمضان، سماجی کارکن امتیاز احمد، سید وقاراحمد قادری اور محمد بھی موجود تھے۔