Daska DASKA ultimatum 209

ڈسکہ DASKA ضلع سیالکوٹ میں احمدیوں کی تاریخی عبادت گاہ کے محراب و مینار گرانے کے لیے 12 ربیع الاول تک کا الٹی میٹم – ڈسکہ انتظامیہ الرٹ

خصوصی رپورٹ/اعجاز احمد طاہر اعوان

تحریک ل ب ی ک پاکستان (ٹی ایل پی)اور سنی تحریک نے پرانا ڈسکہ میں احمدیوں کی عبادت گاہ کے مینار و محراب کو گرانے کے سلسلے میں ایک ریلی نکالی اور دھمکی دی کہ اگر پولیس اور انتظامیہ نے میناروں کو نہ گرایا تو وہ خود انہیں گرا دیں گے۔
ڈسکہ میں دو مذہبی جماعتوں کے سربراہان جن میں ٹی ایل پی ڈسکہ کے صدر مولانا فضل حق اور سنی تحریک کے حافظ غلام مرتضی صدر پاکستان سنی تحریک سیالکوٹ نے احمدیوں کی تاریخی عبادت گاہ کے مینار و محراب کو منہدم کرنے کے لیے مقامی انتظامیہ کو بارہ ربیع الاول (29ستمبر )تک کی ڈیڈ لائن دی ہے۔

(ٹی ایل پی)اور سنی تحریک نے جمعے کو پرانا ڈسکہ میں احمدیوں کی عبادت گاہ کے مینارومحراب کو گرانے کے سلسلے میں ایک ریلی نکالی اور دھمکی دی کہ اگر پولیس اور انتظامیہ نے میناروں کو نہ گرایا تو وہ خود انہیں گرا دیں گے۔جس پر ڈی ایس پی اور اسسٹنٹ کمشنر نے مذہبی تنظیموں کے مطالبے پر جماعت احمدیہ کو پرانا ڈسکہ میں قائم عبادت گاہ کے مینارومحراب منہدم کرنے کے لیے 21 ستمبر کی ڈیڈ لائن دی تھی جسے جماعت نے متفقہ طور پر ماننے سے انکار کر دیا تھا

جماعت احمدیہ نے کہا کہ وہ خود سے اپنی کسی بھی عبادت گاہ کے مینار محراب کو نہیں گرائے گی

جس پر مذہبی تنظیموں نے جمعے کو بڑی بڑی ریلیاں بھی نکالی تھیں۔ریلیاں 6 نمبر چنگی سے شروع ہوئی جس میں مذہبی تنظیموں نے بھرپور حصہ لیا اس دن شہر بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی اور پرانا ڈسکہ کو جانے والے راستوں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ۔ریلی کے شرکاء نے تھانہ سٹی ڈسکہ کے اگے اپنے مطالبات منانے کے دھرنا دے دیا جس پر ڈی ایس پی ڈسکہ کے دفتر میں مذہبی تنظیموں کی میٹنگ ہوئی اور یہ فیصلہ ہوا کہ جماعت احمدیہ کے قبرستان میں کتبے اتاریں جائیں گیں اور مینارومحراب کو قانونی تقاضے پورے کرکے فیصلہ کیا جائے گا جس پر دھرنا ختم کر دیا گیا جماعت احمدیہ کی جانب سے کہا گیا کہ ان کی قبروں کی بے حرمتی کی گئی ہے جس پر انتظامیہ سے ان کا موقف لیا گیا تو انہوں کا کہنا تھا کہ کسی بھی قبر کی بے حرمتی نہیں کی گئی ہے یہ الزام بے بنیاد ہے ۔ ٹی ایل پی کے صدر مولانا فضل حق صاحب سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ آج بروز اتوار ڈی پی او سیالکوٹ نے ایک میٹنگ رکھی تھی جس میں فیصلہ ہوا کہ جماعت احمدیہ کے قبرستانوں میں قبروں پر لگے کتبے جن پر کلمہ طیبہ لکھا ہو ان کو اتار دیا جائے گا اور مینار و محراب کے حوالے سے کچھ پیچیدگیاں ہیں جس میں عدالت نے ان کو گرانے سے روکا ہوا ہے جن پر مذہبی تنظیموں کی جانب سے اگلی میٹنگ مین ان کے وکلاء پیش ہونگے اور پھر ایک بھرپور فیصلہ کیا جائے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں