رپورٹ اعجاز احمد طاہر اعوان (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
اس وقت پاکستان کے اندر فروغ تعلیم کی بے حسی کا یہ حال ہے کہ حکمرانوں اور وزارت تعلیم کے ذمہ داران کی غفلت اور عدم توجہی کے باعث، 2 کروڑ 30 لاکھ اپنے روشن مستقبل سے بے نیاز حصول تعلیم عدم سہولیات کے باعث زیور تعلیم سے محروم رہ کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جن میں سے اکثر بھیک مانگنے اور چھوٹے موٹے کاموں میں اپنی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اس وقت خواندگی کی موجودہ شرح پوری دنیا کے اندر سب سے زیادہ ہے، جبکہ اس وقت پاکدتان کے دارلحکومت اسلام آباد اور اس کے اردگرد علاقوں میں 70 ہزار سے زائد بچے اسکولوں کی پہنچ سے باہر ہیں، شرح خواندگی کے گراف کو کم کرنے کے لئے کہیں بھی سنجیدگی کی کوئی مثال دیکھنے کو نظر نہیں آتی، اس وقت ملک کے سالانہ بجٹ میں سے شعبہء تعلیم کے لئے سب سے کم ترین بجٹ مختص کیا جاتا ہے، اور اس شعبے کو لا وارث چھوڑ دیا گیا ہے.