ایم کیو ایم پاکستان کے زیرِ اہتمام لیاقت آباد B-01 ایریا اسٹوڈنٹس گراؤنڈ میں منعقد جلسے سے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی و دیگر رہنماؤں کا خطاب 129

ایم کیو ایم پاکستان کے زیرِ اہتمام لیاقت آباد B-01 ایریا اسٹوڈنٹس گراؤنڈ میں منعقد جلسے سے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی و دیگر رہنماؤں کا خطاب

کراچی رپورٹ (اعجاز احمد طاہر اعوان ،تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے زیر اہتمام تیسرے عظیم و شان جلسے کا انعقاد لیاقت آباد B-01ایریا اسٹوڈنٹس گراؤند میں منعقد کیا گیا جس میں کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی،سینئر ڈپٹی کنوینرز نسرین جلیل، سید مصطفی کمال،ڈاکٹر فاروق ستار ڈپٹی کنوینر انیس احمدقائم خانی،خواجہ اظہار الحسن، عبدالوسیم و اراکین رابطہ کمیٹی نے شرکت کی۔لیاقت آباد کے عظیم و شان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج میں لیاقت آباد میں کھڑا ہوں اسکا مقصد میں حق اور صبر کے ساتھ کھڑا ہوں اور میں آمریت اور جاگیردارانہ جمہوریت کے خلاف کھڑا ہوں آج یہاں شہداء کے ورثا اور لاپتہ ساتھیوں کے ورثہ بھی موجود ہیں اس شہر میں جو سیکڑوں لوگ شہید ہوئے اس کا جواب کون دیگا؟میں ریاست سے سوال کرتا ہوں کہ یہ لوگ تاریک راہوں میں کیوں مارے گئے؟اور لیاقت آباد کے عوام نے ہجرت کر کہ اپنے قدم یہاں رکھے تو پاکستان بنا اور جس قوم نے بنانے کا جواز دیا اور بنایا آپ نے اسکے حقوق سلب کئے اور اگر ہمیں مزید دیوار سے لگایا گیا تو یہ دیوار اس قابل نہیں کہ قائم رہے،کراچی کو چھوڑ کرجو پورا پاکستان 16سو ارب کا ٹیکس دیتا ہے جبکہ کراچی تنہا 17سو ارب روپے کا ٹیکس دیتا ہے جب کہ سندھ کی حکومت صرف اپنے ڈسٹرکٹ کو صرف 10فیصد دیتی ہے جاگیر دارانہ جمہوریت کو ہم نہ جمہوریت سمجھتے تھے اور نہ سمجھتے ہیں،ہم پاکستان میں انتظامی یونٹ بنانا چاہتے ہیں اور ہم صرف پاکستان کو دھرتی ماں سمجھتے ہیں ہم سندھ کی تقسیم نہیں چاہتے بلکہ سندھ شہری اور دیہی کی خلیج کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور اس کیلئے ہم اپنے حصے کی قربانی دے چکے ہیں اور جو کچھ ہمارے پاس تھا وہ لٹا چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے مظالم پر ہم کراچی والے اپنے حصے کی آوز لگا چکے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو مزید آواز حق بلند کرینگے۔انہوں نے مزید کہا کہ اے پاکستان تجھے بنایا تھا بچایا تھا اور اب چلائینگے لیاقت آباد کے عوام پاکستان بنانے اور بچانے کے بعد اب چلانا بھی آپ کو ہے تیار ہوجائیں ایک تبدیل پاکستان کیلئے ایک متحد،منظم اور نئی ایم کیو ایم پاکستان اپنے صفر کا آغاز کر رہی ہے۔سینئر ڈپٹی کنوینر*سید مصطفی کمال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے جلسے نے ثابت کردیا کہ کراچی پاکستان کی قیادت کریگا اور یہ صرف لیاقت آباد کا مجمع ہے یہ ثابت ہوگیا کہ صرف ایم کیو ایم ہی کراچی کوسنوار سکتی ہے پی ٹی آئی چار سال مکمل اختیارات کے ساتھ حکومت میں موجود تھی لیکن وہ کراچی سمیت اس ملک کیلئے کچھ نہ کر سکی اگر یہاں کام ہوا تو صرف ایم کیو ایم کے زمانے میں ہوا انڈر پاس ہوں یا فلائی اوور یا سڑکوں کا جال ہوں وہ سب ایم کیو ایم نے بچھایا آج کی ایم کیو ایم اپنی عوام میں موجود ہے پیپلز پارٹی اس شہر پر قبضہ کرنا چاہتی ہے اور وہ پیسے خرچ کر کہ بدخواہوں کو خرید رہی ہے اور دور بیٹھے دشمنوں سے بائیکاٹ کی اپیلیں کرانے کی سازش کر رہی ہے، 18ویں ترمیم پیپلز پارٹی نے منظور کروائی جسے ہم مسترد کرتے ہیں 18ویں ترمیم سے قبل سندھ کا بجٹ178ارب روپے تھا تو اس وقت کراچی کا حصہ 37ارب تھا جبکہ صوبائی خودمختاری ملنے کے بعد سندھ کا بجٹ 1ہزار ارب سے زیادہ ہے لیکن کراچی کا حصہ صرف 38ارب ہے جس طرح این ایف سی ایوارڈ آئین میں درج ہے اسی طرح ڈسٹرکٹ فائنانس کمیشن بھی آئین میں درج کی گئی ہے اور کراچی لاڑکانہ سمیت تمام شہروں کے فنڈز مرکز سے شہر وں کو منتقل ہونا ضروری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ لیاقت آباد کے عوام یہ سمجھ لے کہ اگر یہ حکومت پانی،سیوریج،تعلیم سمیت تمام مسائل حل نہیں کررہی تو ہمیں سڑکوں پر نکلنا ہوگا اگر ہم نہیں نکلے گیں تو یہ مسئلے کبھی حل نہیں ہونگے ہم باہر نکلنے کی تیاری کر رہے ہیں کیا آپ ہمارا ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں ہم آج سیٹ کیلئے نہیں آئے ہمیں آنے والی نسلوں کے مسائل حل کرنے میں انقلاب لانے کیلئے آئے ہیں۔*سینئر ڈپٹی کنوینرڈاکٹر فاروق ستار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اس جلسے کے ذریعے لیاقت آباد کی عوام نے یہ فیصلہ دے دیا ہے کہ آنے والے انتخابات میں فضا ء میں صرف پتنگ ہی پتنگ ہوگی لیاقت آباد کی قربانیاں پاکستان بننے سے پہلے بھی تھی اور پاکستان بننے کے بعد بھی تھی تحریک بقائے اردو ہو یا پی این اے کی تحریک لیاقت آباد کے عوام نے لازوال قربانیاں دیں ہیں،غریب و متوسط طبقے کے لوگوں نے ایم کیو ایم کی تحریک بنائی اور سب سے زیادہ قربانیاں لیاقت آباد کے کارکنان نے دی لاپتہ افراد کی اکثریت کا تعلق بھی لیاقت آباد سے ہے اور آج میں یہ مطالبہ ریاست پاکستان سے کرتا ہوں کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کروایا جائے لیاقت آباد کے عوام پاکستان اور ریاست پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور آج یہ مطالبہ لیاقت آباد سے اسلام آباد تک جانا چاہئیے،لیاقت آباد میں تمام زبانیں بولنے والے مہاجر وں کی اکثریت آباد ہے یہاں سندھی،بلوچی اور دیگر قومیت سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی آباد ہے اگر لیاقت آباد جو منی پاکستان بھی ہے اگر اٹھ جائے تو اسلام آباد کی حکومتیں ہل جاتی ہیں اور یہاں کے عوام جتنا ٹیکس دیتے ہیں بڑے بڑے شہر اتنا ٹیکس نہیں دیتے ایم کیو ایم پاکستان کا سیاسی اور معاشی پاور بینک لیاقت آباد ہے۔انہوں نے کہا کہ اب جب نواز شریف واپس آگئے ہیں تو اب کراچی کو بھی قومی دھارے میں واپس لیا جائے یہ شہر 4ہزار ارب کا ٹیکس دیتا ہے اس کو اول درجے کا شہر تسلیم کیا جائے اور اس کے شہریوں کو بھی اول درجہ کا شہری سمجھا جائے کراچی کو اگر آگے لے جانا ہے تو یہ شہر اسکے وارثوں کے حوالے کیا جائے گزشتہ 15سالوں میں کراچی کو ایک قطرہ پانی نہیں دیا گیا اور پیپلز پارٹی نے سارے بلدیاتی بچٹ اور اختیارات اپنے پاس رکھ کر اس شہر کے ساتھ نا انصافی کی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس متحد و منظم ایم کیو ایم نے آپ کی 70لاکھ سے زائد لاپتہ افراد کو بازیاب کروایا اور قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 3نشستوں کا اضافہ کروایا،K-4اور سرکلر ٹرین کے منصوبے بھی ہم مکمل کرینگے آپ سب تیار ہوجائیں۔سینئر ڈپٹی کنوینر نسرین جلیل نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیاقت آباد کل بھی ہمارا تھا اور آج بھی ہمارا ہے اور آنے والے کل میں بھی ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ہوگا آپ کی تاریخ اور ایم کیو ایم کی تاریخ مشترکہ ہے چھاپے گرفتاریوں اور ماروائے عدالت قتل کا سامنالیاقت آباد نے کیا پیپلز پارٹی،مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کو بہت موقع ملا لیکن ان کے لئے باعث شرم ہے کہ وہ کچھ نہ کر سکے پاکستان ہمارے اجداد نے بنایا تھا اور اسکو آگے لیکر ہم چلینگے پاکستان اور ایم کیو ایم اور لیاقت آباد لازم و ملزوم ہے ہمیں ظلم کا مقابلہ تعلیم کے زریعے کرنا ہے آپ کا کام ایم کیو ایم کے نمائندوں کو کامیاب کرنا ہے اور ہمارا آپ سے وعدہ ہے کہ ہم آپ کی خدمت کرینگے۔ ڈپٹی کنوینر انیس احمد قائم خانی نے جلسے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیاقت آباد کے عوام نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور میں صحافیوں کو اسٹیج پر آنے کی دعوت دیتا ہوں کہ وہ آکر جلسہ کا مشاہدہ کریں کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل ہمارا ہے وہ آکر دیکھ لیں کہ صرف لیاقت آباد کے عوام ہیں ابھی ہم نے یکجہتی فلسطین کیلئے ریلی نکالی اور ہم نے ثابت کیا کہ ہم فلسطین کے ماؤں،بہنوں اور مظلوموں کے ساتھ ہیں اور فلسطین کے مظلوموں کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرو ہم نے فلسطین کی ریلی میں تمام مذاہب اور قومیتوں کو ایک پلیٹ فورم پر جمع کیا جو کوئی سکا نہ اور نہ کر سکے گا ہم ہی مظلوموں کی حقیقی آواز ہیں۔اس موقع پر حق پرست سینیٹرز، سابق اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، اراکین سی او سی،مرکزی شعبہ جات کے ذمہ داران اور کارکنان حق پرست ماؤں،بہنوں، بزرگوں نوجوانوں سمیت عوام الناس نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں