رپورٹ ( تازہ اخبار ، پی این پی نیوز ایچ ڈی)
آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارت ریفرنس پر سماعت ے دوران اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ عدم حاضری پر سوشل میڈیا پر میرے خلاف باتیں ہوئیں جس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے مشورہ دیا کہ سوشل میڈیا نہ دیکھا کریں.
اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ ریفرنس سابق وزیراعظم کی ایڈوائس پرفائل ہوا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیایہ حکومت کامؤقف ہے؟، اشتر اوصاف نے جواب دیا کہ یہ بطور اٹارنی جنرل میرا موقف ہے.
سپٌریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح سےمتعلق صدارتی ریفرنس پرسماعت جاری ہے ، اٹارنی جنرل اشتر اوصاف عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ عدم حاضری پر ان کے خلاف سوشل میڈیا پر بہت باتیں ہوئیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سوشل میڈیا نہ دیکھا کریں ۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ صدارتی ریفرنس اور قانونی سوالات پر عدالت کی معاونت کروں گا ۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ صدارتی ریفرنس کیلئےاٹارنی جنرل سےقانونی رائےلینےکی ضرورت نہیں، آرٹیکل 186کےمطابق صدرمملکت قانونی سوال پرریفرنس بھیج سکتےہیں.
دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا آپ صدر مملکت کےریفرنس سےلاتعلقی کااظہارکررہےہیں؟.اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ مجھےحکومت کی طرف کوئی ہدایات نہیں ملیں، بطوراٹارنی جنرل عدالت کی معاونت کروں گا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیاآپ کہہ رہےہیں ریفرنس قابل سماعت نہیں؟، کیاآپ کہہ رہےہیں ریفرنس کوجواب کےبغیرواپس کردیاجائے؟۔ جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ سابق اٹارنی جنرل نےریفرنس کوقابل سماعت قراردیا، بطوراٹارنی جنرل آپ اپنامؤقف لے سکتےہیں.