Pakistanis in Saudi Arabia 57

سعودی عرب میں موجود پاکستانیوں سے التماس!

تحریر : محمد زبیر ریاض خان،پی این پی نیوز ایچ ڈی

سعودی عرب وزارت داخلہ کی جانب سے ایسے تمام افراد کو پکڑنے اور ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائے جانے کا سلسلہ شروع ہے جو غیر قانونی طور پر یہاں مختلف حیلے بہانے بنا کر مختلف مقامات پر بھیک مانگ رہے ہیں.
اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ ہمارے چند پاکستانی افراد یہاں 3 ماہ عمرہ ویزا یا سال کے ویزا پر یا پھر کسی ایجنٹ سے ویزا لے کر سعودی عرب تو آ جاتے ہیں مگر پھر اس ویزا کی مدت تک یا اقامہ ختم ہو جانے کی صورت میں غیر قانونی طور پر مختلف حیلے بہانے اور ملتی جلتی کہانیاں بنا کر الریاض، جدہ، دمام اور دیگر شہروں میں بھیک مانگتے نظر آتے ہیں۔ جوکہ یہاں کے قوانین کے بالکل منافی ہے اور یہاں بھیک مانگنا جرم ہے.
لہذا ایسے تمام افراد کی حوصلہ شکنی کریں۔ پہلے تو انہیں اچھے طریقہ سے سمجھانے کی کوشش کریں اور اگر پھر بھی نا سمجھیں تو 911 یا 999 ہیلپ لائن پر کال کر کے ایسے افراد کی پولیس کو فورا رپورٹ کریں.
ایک شخص کا غلط کام پورے ملک کے لیے شرمندگی ہو سکتا ہے.
میں نے اپنے پچھلے کالم میں لکھا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستانیوں کے ویزوں پر کچھ وجوہات کی بنا پر پابندی لگائی اور اس کی ایک بڑی وجہ بہت سے لوگوں کا وزٹ ویزے پر وہاں جانا اور عوامی مقامات پربھیک مانگنا تھا.

آپ بیرون ملک مقیم پاکستانی پاکستان کے سفیر ہیں آپ کا چہرہ پاکستان کی ساکھ دکھائے گا، ہمیشہ پاکستان کے لیے مثبت سوچیں.
میں جانتا ہوں کہ پاکستان کی معاشی صورتحال بہت نازک ہے لیکن ہمیں یہاں کی حکومت کے قانون ,قواعد و ضوابط پر عمل کرنا کا اور ان کا احترام کرنا چاہیے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں