سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیس کی سماعت براہ راست دکھانے کیلئے انتظامات مکمل 134

سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیس کی سماعت براہ راست دکھانے کیلئے انتظامات مکمل

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیس کی سماعت براہ راست دکھانے کیلئے انتظامات مکمل کر لیئے گئے ہیں، کیس کی سماعت کچھ دیر میں ہو گی.
تفصیلات کے مطابق پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیس کی سماعت براہ راست دکھانے کیلئے سرکاری ٹی وی کا تکنیکی سٹاف کیمرے اور دیگر جدید آلات لے کر عدالت پہنچ گیاہے ۔کیس کی سماعت کچھ ہی دیر میں 15 رکنی فل کورٹ کرے گا.
فل کورٹ کی سربراہی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کریں گے، جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ اے، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس شاہد وحید فل کورٹ کا حصہ ہوں گے.
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر اب تک 5 سماعتیں ہو چکی ہیں، 13 اپریل کو پہلی سماعت میں ہی قانون پر حکم امتناعی جاری ہوا، 2 مئی، 8 مئی، یکم جون اور 8 جون کو بھی کیس سماعت کیلئے لگا، ایکٹ کے تحت ازخود نوٹسز اور بینچز کی تشکیل کا اختیار چیف جسٹس سے لے کر 3 سینئر ججز پر مشتمل کمیٹی کو دیا گیا ہے، کیس سماعت کیلئے مقرر کرنے اور براہ راست درخواستیں لینے کا اختیار بھی کمیٹی کو دیا گیا ہے.
قانون کے تحت ازخود نوٹسز کے فیصلوں سے متاثرہ فریق کو ایک ماہ میں اپیل کا حق دینے اور وکیل تبدیل کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے، ایکٹ میں ون ٹائم پرویژن کے تحت سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے علاوہ جہانگیر ترین کو اپیل کا حق مل گیا تھا، ازخود نوٹس کے مقدمات میں ماضی کے فیصلوں پر بھی اپیل کا حق دیا گیا ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں