سٹاف رپورٹ : ( تازہ اخبار، پی این پی نیوز ایچ ڈی)
بھارتیہ جنتا پارٹی کے مرکزی رہنماؤں کی جانب سے پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی پر عرب ممالک نے شدید غم وغصے کا اظہار کیا ہے اور ساتھ میں بھارتی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم شروع کردی گئی ہے.
ایک جانب تو بھارت میں مسلمانوں کے خلاف منظم انداز میں پرتشدد کارروائیوں اور نفرت پھیلانے کی مہم جاری ہے جو 2014 میں نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد مزید تیز ہوگئی اور بات بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ اسلام اور پیغمبر اسلام ﷺ کی شان میں گستاخی تک آن پہنچی ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی ترجمان نپور شرما کی جانب سے ایک ٹی وی پروگرام کے دوران اسلام اور پیغمبر اسلام ﷺ کے حوالے سے انتہائی توہین آمیز گفتگو کی گئی جب کہ دہلی کے میڈیا ہیڈ نوین جندال نے متنازع ٹویٹ کیا۔
بی جے پی کے مرکزی رہنماؤں کے ان گستاخانہ بیانات پر بھارت سمیت دنیا بھر میں شدید احتجاج جاری ہے۔
مصر، سعودی عرب، قطر، بحرین اور کویت میں بائیکاٹ انڈیا کی مہم چل پڑی ہے اور بھارت سے درآمد شدہ اشیاء استعمال نہ کرنے کی اپیل کی جارہی ہے۔
قطر نے دوحہ میں بھارتی سفیر دیپک متّل کو طلب کرکے بی جے پی ترجمان کی جانب سے گستاخانہ بیان پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے اور کہا کہ بھارت میں اسلام اور پیغمبر اسلام ﷺ پرگستاخانہ بیانات دیکر منظم انداز میں نفرت پھیلائی جارہی ہے، جو دو ارب مسلمانوں کی توہین ہے۔
قطری حکومت نے بھارتی سفیر کو احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے گستاخانہ بیانات پر بھارتی حکومت کی جانب سے عوامی سطح پر معافی اور توہین آمیز بیانات کی مذمت کا مطالبہ کیا۔
خلیجی ریاست کویت نے بھی رسول اکرم صلی اللہ و علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی پر بھارتی حکومت سے عوامی معافی کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب ایران نے بھی دارالحکومت تہران میں تعینات بھارتی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی پر شدید احتجاج کیا۔
عمان کے مفتی اعظم شیخ احمد بن حماد الخلیل نے بھی بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کا حکم جاری کیا ہے۔ اس سے قبل فروری میں وہ بھارت کو مسلمانوں کے خلاف مظالم پر خبردار بھی کرچکے ہیں۔
صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی ترجمان نپور شرما کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ توہین آمیز اور متنازعہ بیانات سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور ایسے متنازعہ بیانات ہندوستان میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے عکاس ہیں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ محض پارٹی عہدیداروں کو معطل کرنا اور نکال دینا کافی نہیں، بی جے پی کو اپنے انتہا پسند اور فاشسٹ ہندوتوا نظریے سے کنارہ کشی اختیار کرنا ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ہمارے پیارے نبی اکرم (ص) کی ذات پاک کے بارے میں بی جے پی راہنما کے بیان کی شدید مذمت کرتا ہوں جس سے ہم سب مسلمانوں کے دل زخمی ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلم کے لئے ہماری محبت ، ہر چیز پر مقدم ہے اور آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلمکی محبت اور ان کی ناموس کے لئے ہر مسلمان اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی نے شدید ردعمل کے بعد پارٹی ترجمان نوپور شرما کی بنیادی رکنیت معطل کردی ہے، اس کے علاوہ نئی دہلی میں بی جے پی کے میڈیا ہیڈ نوین جندال کو بھی گستاخانہ ٹوئٹ پر پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کردیا گیا ہے۔