291

الہی! کوئی جو کام ایسا ہو تحریر : نمیرہ محسن 14 دسمبر 2021

تحریر : نمیرہ محسن 14 دسمبر 2021

الہی! کوئی جو کام ایسا ہو
تیری جنت ہم کو مل جائے
جونہی ہو دستک باب جنت پر
دروازہ مجھ سے کھل جائے
میں ہنس کر کروں استقبال اپنوں کا
جو مقدر بلند ہوجائے میرے سپنوں کا
تو ساقی ء کوثر سے ملاقات بھی ٹھہرے
سر محفل نہ کہہ پاوں نگاہوں پر لگے پہرے
اپنا چاک دل لے کر جو ان کے پاس جاوں تو!
تھکا ہارا بدن لے کرجو قدموں میں جگہ پاوں تو!
اظہار تمنا ہو بروئے محبوب عشاقاں
ملائک جھک کے سنتے ہوں روداد رندانہ
اک نظر جو انکی اٹھ جائے
تو عاجز کو قرار آئے
رکھ دیں ہاتھ جو دل پر
میرا دل پھر سے سل جائے
الہی ! کوئی جو کام ایسا ہو
آسمانوں پر اپنا نام ایسا ہو

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں