لاہور کے نجی کالج میں بچی سے مبینہ زیادتی کا واقعہ 60

لاہور کے نجی کالج میں بچی سے مبینہ زیادتی کا واقعہ

سٹاف رپورٹ ،پی این پی نیوز ایچ ڈی

لاہور کے نجی کالج میں بچی سے مبینہ زیادتی کے واقعہ نے ہر کسی کو تشویش میں مبتلا کر دیاجس کے بعد طلبہ نے احتجاج شروع کیا تو پولیس کے ساتھ پنجاب حکومت بھی ایکشن میں آئی، پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں فی الحال ایسا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا اور جس بچی کا نام لے کر احتجاج کیا گیا اس کے والد کا بیان بھی پولیس کی جانب سے شیئر کیا گیاجس میں انہوں واقعہ کی تردید کی تاہم اب معاملے پر پنجاب گروپ آف کالجز نے موقف جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے کالج کی ساکھ کو برباد کرنے کیلئے ایک پراپیگنڈہ ہے.
پنجاب کالجز کے ایک کیمپس میں مبینہ واقعہ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی حالیہ خبر کی انتظامیہ پنجاب کالجز حکومت سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہے اور اس معاملے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ساتھ ہر طرح سے تعاون کر ر ہی ہے .
اس ضمن میں ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے ایک پریس کانفرنس بھی کی جس میں انہوں نے بتایا کہ اس مبینہ واقعے کے کوئی شواہد نہیں ملے ، سوشل میڈیا ر پروپیگنڈا کیا گیا جس کے بعد طلبہ نے احتجاج کیا جب کوئی وکٹم ہی سامنے نہیں آیا تو کس پر مقدمہ درج کریں ؟ جب تک تصدیق نہیں ہوتی طلبہ پرسکون رہیں اور غیر تصدیق شدہ معلومات پر نہ جائیں ، کسی کے پاس مصدقہ اطلاع ہے تو دیں ، ہم فوری کارروائی کریں گے ، مصدقہ معلومات ملیں گی تو اپنی مدعیت میں پرچہ دوں گا.
ان الزامات کے حوالے سے باوثوق اور قابل اعتماد ثبوت کی کمی کے باوجود پنجاب کالج کی انتظامیہ منصفانہ عمل کو یقینی اور شفاف بنانے کیلئے حکام کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کرے گی ، پنجاب گروپ آف کالجز میں ہمارے طلبا اور عملے کی حفاظت ہمارے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے ، ہم نے سخت حفاظتی پروٹوکول نافذ کیے ہوئے ہیں، جن کی مسلسل نگرانی کی جاتی ہے اور انہیں اپ ڈیٹ بھی کیا جاتاہے تاکہ کیمپس میں ہر ایک کیلئے محفوظ ماحول کو یقینی بنا سکے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں