said Syed Musrat Khalil 208

شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کی آفاقی شاعری نوجوان نسل کے لئے مشعل راہ کی حثیت رکھتی ہے، سعودی عرب کے سینئر صحافی سید مسرت خلیل

رپورٹ/اعجاز احمد طاہر اعوان(تازہ ترین اخبار، پی این پی نیوز ایچ ڈی)
تصاویر/ولید اعجاز اعوان

پاکستان رائیٹرز کلب “”PWC”” کے مرکزی صدر انجینئر نوید الرحمن نے گزشتہ شب اپنی رہائش گاہ پر اپنی سابقہ روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سال بھی شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے یوم وفات کے حوالے سے ایک یاد گار فکری نششت کا خصوصی اہتمام کیا، جس کے مہمان خصوصی جدہ سعودی عرب سے ریاض آئے ہوئے سینئر صحافی سید مسرت خلیل نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، اس فکری نششت کی صدارت “”PWC”” کے صدر انجینئر نوید الرحمن نے کی،

مہمان خصوصی سید مسرت خلیل نے علامہ اقبال کی شخصیت کے حوالے سے مزید کہا کہ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کی شاعری کا بنیادی مقصد رجحان تصوف اور احیائے امت اسلام کی طرف تھا۔ اور آج کے دور جدید میں بھی علامہ محمد اقبال کو صوفی شاعر بھی سمجھا جاتا ہے۔ بحثیت سیاستدان ان کا سب سے نمایاں کارنامہ نظریہ پاکستان کی تشکیل ہے۔ جو انہوں نے 1930 میں کارنامہ نظریہ پاکستان تشکیل دیا، یہی نظریہ بعد میں پاکستان کے قیام کی بنیاد بھی بنا، اسی وجہ سے علامہ اقبال کو پاکستان کا نظریاتی باب بھی سمجھا جاتا ہے۔ علامہ محمد اقبال کی شاعری آج کے نوجوان نسل کے لئے مشعل راہ کی حیثیت بھی رکھتی ہے۔

اس نششت کے صدر انجینئر نوید الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ وطن عزیز کی ترقی اور خوشحالی کے لئے علامہ محمد اقبال کی شاعری کو اس وقت پوری قوم و ملت کو اشد ضرورت ہے۔ علامہ محمد اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعے نوجوانوں میں نئے جذبے اور حوصلے کی تقویت کو ابھارنے میں ایک نیا جذبہ جاگزین کیا۔ علامہ اقبال نے نوجوانوں کے بہترین اخلاق کی تربیت میں بہت ساری نظمیں اور گیت بھی لکھے ۔

محمد عرفان اللہ نے کہا کہ علامہ اقبال کی شاعری میں اردو کی انسیت اور اپنائیت کی جھلک مکمل طور پر نظر آتی ہے۔ انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے نئی نسل میں انقلابی روح کو پھونکا۔ اور مسلمانوں کے اندر اسلامی عظمت کو بھی اجاگر کیا۔

اعجاز احمد طاہر اعوان نے اپنے خطاب میں کہا کہ علامہ محمد اقبال ایک عظیم مفکر پاکستان کے شاعر اور ادیب تھے۔ مفکر اسلام کے طور پر پوری قوم ہمیشہ ان کی احسان مند رہے گئی۔ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال ایک عہد ساز، فرض شناس اور اپنے عہد کی تجدید سے مزین شخصیت کے مالک بھی تھے۔

سید آسامہ افضال نے اپنے خطاب میں کہا کہ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کی شاعری اک مخصوص نظام فکر سے روشنی حاصل کرتی ہے۔ انہوں نے اپنی منفرد اور مسلمانوں کے اندر اپنی شاعری کے ذریعے انسانی زندگی کو سدھارنے اور اسے ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لئے اپنی شاعری کو وسیلہ بھی بنایا۔ علامہ محمد اقبال عظمت آدم کے علمبردار بھی تھے۔

ولید اعجاز اعوان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علامہ محمد اقبال کے نزدیک عشق اور علم کی آمیزش سے فرد کی اصلاح اور معاشرہ کی تعمیر کا کام بھی مکمل ہوتا ہے۔ علامہ محمد اقبال بیک وقت شاعر، فلسفی، مصلح قوم، سیاست دان اور عالم مفکر بھی تھے۔

زبیر احمد بھٹی نے کہا کہ اپنی فکر کے اظہار کے لئے علامہ محمد اقبال نے اپنی اردو کی شاعری کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوں کے اندر ایک یادگار اور الگ ملک کی جدوجہد میں زبردست اضافہ کیا۔ علامہ محمد اقبال نے اپنی کم عمری صرف 17 سال کی عمر میں ہی اپنے منفرد انداز میں اپنی شاعری کا آغاز کیا۔ اور اس وقت کے جید شعراء کرام کو بھی چونکا دیا تھا۔ علامہ محمد اقبال کی شاعری کے اندر مقصدیت کو ہمیشہ اولیت حاصل رہی۔

اس فکری نششت کے مہمان خصوصی سید مسرت خلیل نے علامہ محمد اقبال کی روح کے ایصال ثواب کے لئے خصوصی طور پر دعا کی۔

پاکستان رائیٹرز کلب “”PWC”” کے مرکزی صدر انجینئر نوید الرحمن نے مہمان خصوصی سید مسرت خلیل کو “”PWC”” کے تمام مہمانوں کی موجودگی میں قیمتی تحائف سے بھی نوازا، اور انکی ریاض آمد پر اپنی اور “”PWC”” کے تمام ممبران کی طرف سے شکریہ بھی ادا کیا۔ سید مسرت خلیل
نے بھی اپنی طرف سے “”PWC”” کی طرف سے عزت افزائی کا دلی طور پر شکریہ ادا کیا۔

اس فکری نششت میں ریاض کے منفرد لہجے کے اردو اور پنجابی کے یکساں شاعر زبیر احمد بھٹی نے اپنا تازہ ترین کلام پیش کر کے مہمانوں سے خوب داد بھی حاصل کی۔اس طرح یہ یادگار علامہ محمد اقبال کے یوم وفات کے حوالے سے منعقدہ فکری نششت اپنے اختتام کو پہنچی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں