A window in my room Namira Mohsin 227

میرے کمرے کی اک کھڑکی نمیرہ محسن

میرے کمرے کی اک کھڑکی
جنگل کی اور کو کھلتی ہے
بھورے بھیگے درختوں پر
سونے کی پریاں اترتی ہیں
اک پیارا سا رستہ بھی ہے
جو جنگل میں کھو جاتا ہے
اس راہ کو جاتا ہر راہی
دھیرے دھیرے دھندلاتا ہے
کچھ بارش کا سا موسم ہے
کچھ اسکی آنکھ بھی نم سی ہے
پیڑوں کے قدموں پر وارے
خزاں نے اپنے سب پیارے
بارش جنگل اور خزاں
میری کھڑکی سے لگ کر روتے ہیں
میں کیسے سو پاوں گی
جب پیارے میرے جگتے ہیں
بارش کے پانی سے اکثر
میری کھڑکی بھیگی رہتی ہے
میرے ہاتھ میں پکڑی اک پینسل
یہ دکھڑے لکھتی رہتی ہے
نمیرہ محسن
جولائی 2022

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں