بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کا جو چیرا تو اک قطرۂ خوں نہ نکلا 272

بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کا جو چیرا تو اک قطرۂ خوں نہ نکلا

بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کا
جو چیرا تو اک قطرۂ خوں نہ نکلا

سٹیٹ بینک خودمختاری بل کو اپوزیشن “پاکستان کی خزانے کی چابیاں آئی ایم ایف کو حوالہ کردینے کا بل کہتی تھی”۔ ۔ ۔ بڑا شور سنتے تھے، کہ یہ پاکستان کی سلامتی پر کمپرومائز کرنے کا بل ہے۔ اگر یہ بل پاس ہوتا ہے، تو گویا ہم اپنی سلامتی سے ہاتھ دھوئیں گے۔ ۔ ۔ ایٹمی پروگرام کے راز کھل سکیں گے۔ ۔ ۔ دفاعی بجٹ عالمی اداروں کے نظر میں آجائے گی۔ ۔
کل جب سینیٹ سے یہ بل پاس ہورہا تھا، تو کیا ہوا۔ ۔

اپوزیشن کے 57 میں سے 42 ارکان نے بل کی مخالفت میں ووٹ ڈالا، کچھ غیر حاضر رہے، جن میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر اور سینیٹ میں قائد حزب یوسف رضا گیلانی، ن لیگ کے مشاہد حسین سید، جے یو آئی کے سینیٹر طلحہ محمود وغیرہ شامل ہے۔
اگر یہ واقعی اتنا خطرناک بل تھا، جیسا کہ اپوزیشن واویلا مچا رہی تھی، تو اس کا مطلب کل پاکستان کی سلامتی کے کمپرومائز بل پر اپوزیشن نے حکومت کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اس کے بعد عوام کو کیا منہ دکھائیں گے ، اور عوام کالانعام پھر بھی ان کے باتوں میں آئیں گے؟؟

#تابش

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں