نمیرہ محسن 263

قلم کی طاقت تحریر : نمرہ محسن

تحریر : نمرہ محسن

قلم کی طاقت کو کبھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ قلم کی نوک سے عوام الناس کی سوچ کے دھاگے سنوارے بھی جا سکتے ہیں اور بگاڑے بھی۔ ذرا دیر کو سوچئے کہ ایک بچے نے ٹھیلے سے تلے ہوئے آلو یا شکرقندی خریدی اور اسکو کھانے کے بعد تیل سے سنا ہوا اخبار مڑوڑ کر کوڑے دان میں پھینکنے ہی والا تھا کہ رک کر پڑھنے لگا۔ پیٹ بھرنے کے بعد یا خواہش کے سیراب ہوتے ہی نظر کی بھوک اسے اس اخبار کے ٹکڑے کی جانب کھینچ لے جاتی ہے۔ وہ کوئی تصویری کہانی، فلمی اشتہار، کسی اداکار یا اداکارہ کی تصویر بھی ہو سکتی ہے۔ محتاط رہئیے کہ آپ قلم کا استعمال کیسے کرتے ہیں؟ آپ کی تحریر سے انسانی فطرت کا کونسا پہلو متحرک ہوتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں