شبنم جیسے لہجے والے
ساگر سا دل رکھتے ہیں
ہر دم ہنستے رہنے والے
ساون ہردے میں رکھتے ہیں
پھولوں کو کفنانے والے
گلشن میں بسیرا رکھتے ہیں
پیاری باتیں، بھیگے لہجے
من میں اترا کرتے ہیں
پھر یہ تو بتا اے میرے ساتھی
کیوں شہر یہ اجڑا کرتے ہیں
310