محبوب !
کچھ دیر رکو
چاند پر لپٹی بدلیاں
اور تیرے چہرے کو چومتی گھٹائیں
کوندتی بجلیاں
تیرے روشن چہرے کی تجلیاں
کتنی مماثل ہیں
مگر
میں منتظر ہوں
کب یہ محو ہوں
اور میں اپنا بے داغ چاند دیکھتا رہوں
کہ روپہلی سحر
پھوٹنے کو ہے
260
محبوب !
کچھ دیر رکو
چاند پر لپٹی بدلیاں
اور تیرے چہرے کو چومتی گھٹائیں
کوندتی بجلیاں
تیرے روشن چہرے کی تجلیاں
کتنی مماثل ہیں
مگر
میں منتظر ہوں
کب یہ محو ہوں
اور میں اپنا بے داغ چاند دیکھتا رہوں
کہ روپہلی سحر
پھوٹنے کو ہے