Parizad is undoubtedly the drama that has become the talk of the town this quarter and is captivating the hearts of the viewers. 322

پری زاد بلاشبہ وہ ڈرامہ ہے جو رواں سہ ماہی میں “ٹاک آف دی ٹاؤن” بن کر ناظرین کے دلوں پرراج کررہا ہے

(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )

ڈرامے کی کہانی معاشرے میں نظرانداز کیے جانے والے انسان کی جدوجہد پرمبنی ہے جوخود کو ثابت کرنے کے لیے نکلتا ہے اوراپنے بل بوتے پر پڑھائی میں سبقت لے جاتے ہوئے محنت وعزم کے ساتھ آگے بڑھتا ہے.
پری زادمنفرد پلاٹ ، مضبوط مکالموں، دلوں کو چھو جانے والی والی شاعری، اورمعاشرتی مسائل کی دیانت دارانہ عکاسی کے باعث ابتداء سے ہی ناظرین کے دلوں میں جگہ بنائے ہوئے ہے اور ہرگزرتے دن کے ساتھ اس کی پسندیدگی میں اضافہ ہورہا ہے۔ڈرامے کی مقبولیت کی ایک اوروجہ محبت کی تثلیت یا روایتی ساس بہو کی کہانیوں سے ہٹ کرہونا ہے جنہیں بلاشبہ ریٹنگ تو ملتی ہے لیکن ناقدین کی جانب سے اعتراضات بھی اٹھائے جاتے ہیں.
عشناء شاہ کے بعد صبورعلی، مشال خان اورعروہ حسین کے بعد ناظرین پری زاد کو سب کی پسندیدہ یمنیٰ زیدی کے ساتھ دیکھنے کے بےچینی سے منتظرتھے اور گزشتہ رات نشر کی جانےوالی قسط سے ان کا یہ انتظار ختم ہوا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں