(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )
متحدہ عرب امارات کی ایک تجارتی و سرمایہ کاری فرم نے سٹیٹ بینک آف پاکستان اور ایک نجی بینک کے خلاف 74ارب روپے کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیاہے جس کے اکاﺅنٹس 9سال قبل مبینہ طور پر غیرقانونی طریقے سے منجمد کیے گئے تھے اور اس کے غیرملکی کرنسی اکاﺅنٹ کو روپے کے اکاﺅنٹ میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ اس فرم کا نام “انرجی گلوبل انٹرنیشنل ایف زیڈ ای” ہے.
سٹیٹ بینک نے امریکی ادارہ برائے غیرملکی اثاثہ کنٹرول (او ایف اے سی) کی ہدایت پر اس فرم کے اکاﺅنٹس 2012ءمیں منجمد کیے تھے جس کے 6ماہ بعد امریکہ کی طرف سے بھی اس فرم پر پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔فرم نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے فرم کے اکاﺅنٹس کو منجمد کرنے اور غیرملکی کرنسی اکاﺅنٹس کو روپے کے اکاﺅنٹس میں تبدیل کرنے کے اقدامات کو غیرقانونی قرار دیا جائے اور اس سے فرم کو ہونے والے نقصان کے ازالے کا حکم دیا جائے٠
رپورٹ کے مطابق فرم نے یہ مقدمہ سندھ ہائی کورٹ میں دائر کیا ہے جہاں فنڈز جاری نہ کرنے کے الزام کے تحت بینک اسلامی کو بھی مقدمے میں شامل کیا گیا ہے۔ عدالت کی طرف سے سٹیٹ بینک اور بینک اسلامی کو ہرجانے کے اس دعوے کا جواب دینے کے لیے آئندہ سال 15فروری کوطلب کر لیا گیا ہے۔ اس فرم کے اکاﺅنٹ اصل میں “کے اے ایس بی بینک” میں تھے تاہم جب اس بینک کو بینک اسلامی میں ضم کیا گیا تو فرم کے تمام اثاثے اور اکاﺅنٹس بینک اسلامی کو منتقل ہو گئے۔
229