چیف جسٹس یحییٰ آفریدی 99

جسٹس یحییٰ آفریدی کے چند اہم فیصلو ں میں ایک اہم فیصلہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کو درست قرار دے کر بحال رکھنا بھی ہے

سٹاف رپورٹ ،پی این پی نیوز ایچ ڈی

پرویز مشرف کیخلاف آئین شکنی کیس میں خصوصی بینچ کے سربراہ رہے، کچھ عرصے بعد الگ ہو گئے.
صدارتی ریفرنس میں قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست کو مسترد کیا.
تحریک انصاف کے 25 مئی لانگ مارچ کیس میں عمران خان کو شوکاز جاری کرنے کی حمایت کی.
پنجاب/خیبر پختون خوا الیکشن کیس میں درخواستیں ہائیکورٹ میں ہونے کی بنا پر خارج کی.
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کو درست قرار دے کر بحال رکھا.
چھ ججز کے خط کیس سے خود کو الگ کر لیا.
مخصوص نشستوں کے کیس 8 ججز سے ملتا جلتا موقف دیکر تحریک انصاف کے موقف کی حمایت کی مگر بعض معاملات کی وجہ سے مخالفت کی۔۔اور کیس سے متعلق فیصلے میں اپنا اختلافی نوٹ بھی تحریر کیا تھا.
جسٹس یحییٰ آفریدی سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے خلاف صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے 9 رکنی لارجر بینچ لا کا حصہ بھی رہے.
جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس 2024 کی تین رکنی ججز کمیٹی میں شامل ہونے سے معذرت کر لی تھی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں