اعجاز احمد طاہر اعوان ،پی این پی نیوز ایچ ڈی
دنیا بھر میں “”امراض قلب”” کا عالمی دن ہر سال 29 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد لوگوں میں دل کی بیماریوں کے بارے مکمل آگاہی اور ان سے بچاؤ کے لیے شروع اور احتیاتی تدابیر کو اجاگر کرنا بھی ہوتا ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں لاکھوں افراد ہر سال دل کی بیماریوں کی وجہ سے موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔ اس وقت پاکستان میں ہر سال 2 لاکھ سے زائد افراد دل کی امراض کے باعث اپنی جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت “”WHO”” کے مطابق سال 2030 تک دنیا بھر میں دل کے امراض کے سبب اموات کی شرح میں 17 اعشاریہ تین ملین سے بڑھ کر 30 اعشاریہ چھ ملین تک پہنچ سکتی ہے۔ دل کے امراض کی بڑی وجوہات میں “”تمباکو نوشی”” غیر صحتمدانہ غزا، اور جسمانی سرگرمیوں کا فقدان بھی شامل ہے۔ دل کے امراض سے بچنے کے لئے “”تمباکو نوشی”” ترک کی جائے، اور روزانہ کی بنیاد پر پھل اور سبزیوں کے استعمال میں اضافہ کیا جائے۔ اور دن بھر میں ایک چائے کے چمچ سے زیادہ نمک کا استعمال کیا جائے۔ اور دن بھر کے اوقات میں نمک کے استعمال سے بھی پرہیز کیا جائے۔ دل کی بیماریوں سے بچنے کے لئے روزانہ کم از کم آدھا گھنٹہ جسمانی سرگرمیوں میں باقاعدگی کے ساتھ گزارا جائے۔ یا پھر مستقل طور ہر جسمانی ورزش کو زبدگی کا روزانہ کا معمول بنائیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں ہر سال تقریبا” ڈیڈھ کروڑ انسان دل کی بیماریوں کے باعث دنیا سے چلے جاتے ہیں۔ جبکہ پاکستان میں ایک برس کے دوران تقریبا” 80 ہزار سے زائد دل کی بیماریوں کے باعث جاں بحق ہو جاتے ہیں۔ امراض قلب سے مرنے والوں میں پچاس فیصد افراد کی عمریں 45 سے 50 سال کے درمیان ہیں۔ عالمی ادارہ صحت “”WHO”” کے مطابق پاکستان کی تقرئبا” ایک چوتھائی یعنی3- 24 فیصد آبادی ہائی بلڈ پریشر یا بلند فشار خون کے مرض میں مبتلا ہے۔ پاکستان میں 76 فئصد خواتین دن میں ایک مرتبہ سے بھی کم پھل کھاتی ہیں۔ اور 91 فیصد اپنے فارغ اوقات میں کسی بھی طرح کی جسمانی ورزش نہیں کرتیں۔ جس کی وجہ سے تقرئبا” 30 فیصد مرد اور 40 فئصد خواتین موٹاپے پن کا شکار ہیں۔ جو امراض قلب کی بنیادی وجہ بھی ہیں۔ اس کے علاوہ تمباکو نوشی بھی انراض قلب کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ان وجوہات کی مناسبت ضرورت اس بات کی اشد ہے کہ ہر مرد و عورت اپنی صحت اور خوراک کا مناسب طریقے سے خیال رکھتے ہوئے صحت مندانہ عادت کو باقاعدگی سے عمل کرے۔ ماہرین ڈاکٹروں کے مطابق اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ بلڈ پریشر، کولیسٹرول، اور گلوکار کا بڑھنا، تمباکو نوشی، خوراک میں سبزیوں اور پھلوں کا باقاعدگی کے ساتھ استعمال کو اپنی اپنی زندگی کے معمولات میں شامل کر لیں۔ عالمی ادارہ صحت “”WHO”” اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن، ورلڈ ہیلتھ فیڈریشن اور یونیسکو کے باہمی اشتراک سے یہ دن ہر سال دنیا بھر میں منانے کا اہتمام کیا جاتا یے۔ تمباکو نوشی بھی امراض قلب کی ایک اہم وجہ ہے۔ اس وقت پاکستان میں شہری آبادی کا 84-11 فیصد اور دیہی آبادی کا 7۔19 فئصد طبقہ تمباکو نوشی کی پختہ عادت میں مبتلا ہو چکا ہے۔