کراچی کے علاقے کارساز میں پیش آنے والے ٹریفک حادثے کی مرکزی ملزمہ کو سٹی کورٹ نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے 165

کراچی کے علاقے کارساز میں پیش آنے والے ٹریفک حادثے کی مرکزی ملزمہ کو سٹی کورٹ نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

بدھ کو کراچی سٹی کورٹ میں کارساز میں پیش آنے والے ٹریفک حادثے کے کیس کی سماعت ہوئی.
حادثے کی مرکزی ملزمہ کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس نے اُن کے چودہ روزہ ریمانڈ کی استدعا کی.
ملزمہ کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ان کی موکلہ کے خلاف دفعات قابل ضمانت ہیں۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں قتل بالسبب کی دفعہ 322 کا اضافہ کیا ہے۔ دفعہ 322 ناقابلِ ضمانت ہے.
عدالت نے ملزمہ سے استفسار کیا کہ پولیس نے کوئی تشدد تو نہیں کیا؟ جس پر ملزمہ نے بتایا کہ اُن پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا.
عدالت نے ٹریفک حادثے کی ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جبکہ تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا.
یاد رہے کہ پیر کی شام کراچی کے علاقے کارساز میں ایک پراڈو گاڑی میں سوار خاتون نے سڑک پر پانچ افراد کو ٹکر مار دی تھی.
اس حادثے کے نتیجے میں باپ اور بیٹی موقع پر ہلاک ہو گئے جبکہ دیگر افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا.
حادثے میں ہلاک ہونے والے باپ اور بیٹی کی شناخت آمنہ عارف اور محمد عارف کے نام سے ہوئی ہے.
ٹریفک حادثے کی مرکزی ملزمہ کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
کراچی سٹی کورٹ کی عدالت نے ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے اسے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا.
منگل کو کراچی سٹی کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی جہاں عدالت، خصوصی مجسٹریٹ کے فرائض انجام دے رہی ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں