بنوں واقعے پرصوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو بلایا جائے گا جس میں دہشتگردی سے متعلق تمام امور پر بات ہو گی. ترجمان خیبر پختونخوا حکومت 106

بنوں واقعے پرصوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو بلایا جائے گا جس میں دہشتگردی سے متعلق تمام امور پر بات ہو گی. ترجمان خیبر پختونخوا حکومت

اسٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی )

پیر کو وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں بنوں واقعے سے متعلق جرگہ منعقد ہوا تھا جس میں جرگے کے مطالبات اپیکس کمیٹی کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا.
منگل کو ایک بیان میں خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے کہا کہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے پالیسی بنائی جائے گی.
انہوں نے کہا کہ امن کمیٹی کے تمام ممبران نے وزیراعلٰی پر اعتماد کا اظہار کیا اور کمیٹی ممبران کی دعوت پر وزیراعلٰی جمعے کو بنوں کا دورہ کریں گے.
بیرسٹر سیف نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ بنوں میں علامتی دھرنا جاری رہے گا.
اس سے قبل جرگے کے ایک ممبر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جرگے نے 16 رکنی مطالبات وزیراعلٰی کو دیے ہیں.
جرگے کے اراکین کے مطابق وزیراعلٰی نے طالبات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے.
جرگہ اراکین کے مطابق ان کا پانچ رکنی وفد اپیکس کمیٹی میں شرکت کرے گا.
جرگے نے وزیراعلٰی سے بنوں میں پولیس کی رِٹ، غیر قانونی کرفیو اور آپریشنز کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے.
19 جولائی بروز جمعے کو بنوں میں ہونے والے امن مارچ کے دوران فائرنگ کے بعد بھگدڑ مچنے سے کم از کم دو افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے.
امن مارچ شہر کی تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ تھا جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے تھے.
مظاہرہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب صوبہ خیبر پختونخوا میں شدت پسندوں کی جانب سے سکیورٹی فورسز، پولیو ورکرز اور حکومتی اہلکاروں پر ہونے والے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
بنوں میں حالیہ دنوں میں دہشت گردوں کے حملوں میں تشویشناک اضافے کے بعد مقامی افراد نے سفید جھنڈوں کے ساتھ امن کی بحالی کے لیے مظاہرہ کیا.
امن مارچ سے چند دن قبل بنوں چھاؤنی میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں 10 فوجی شہید ہوئے تھے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں