پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس پر دوبارہ سماعت 220

پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس پر دوبارہ سماعت

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

208 کی خلاف ورزی پر تو 215کے تحت کارروائی نہیں ہو سکتی،پشاور ہائیکورٹ کے پی ٹی آئی انٹرپارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس میں ریمارکس

پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس میں پشاور ہائیکورٹ نےکہا کہ 209کی خلاف ورزی ہو تب ہو سکتا ہے 208 پر تو 215کے تحت نہیں ہو سکتی،سیکشن 209کہتا ہے رزلٹ 7دن کے اندر کمیشن میں جمع کئے جائیں،انہوں نے تو رزلٹ 7روز کے اندر الیکشن کمیشن میں جمع کروائے.
وقفہ کے بعد پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس پر دوبارہ سماعت ہوئی،جسٹس اعجاز انور اورجسٹس سید ارشد علی پر مشتمل 2رکنی بنچ نے سماعت کی.
جسٹس ارشد علی نے کہاکہ انٹراپارٹی انتخابات پر جرمانہ ہوسکتا ہے ، کیا الیکشن کمیشن نے سماعت کی،نوید اختر نے نہاکہ نہیں، الیکشن کمیشن نے الیکشن ایکٹ 215کے تحت کارروائی کی،جسٹس ارشد علی نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے کون سے سیشن کے تحت اس پارٹی کیخلاف کارروائی کی،وکیل شکایت کنندہ نےکہاکہ الیکشن ایکٹ سیکشن 215کے تحت کارروائی کی گئی،عدالت نے کہاکہ 209کی خلاف ورزی ہو تب ہو سکتا ہے 208 پر تو 215کے تحت نہیں ہو سکتی،سیکشن 209کہتا ہے رزلٹ 7دن کے اندر کمیشن میں جمع کئے جائیں.

انہوں نے تو رزلٹ 7روز کے اندر الیکشن کمیشن میں جمع کروائے،وکیل نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے دیکھنا تھا کہ سیکشن 208کے تحت انٹراپارٹی انتخابات ہوئے یا نہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں