142

شانگلہ مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق

رپورٹ محمد زادہ نمائندہ شانگلہ پختونخوا (تازہ ترین اخبار، پی این پی نیوز ایچ ڈی)

ضلعی امیر قاری زین اللہ اور سابق ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر عباداللہ و دیگر لیگی قائدین کی مشترکہ پریس کانفرنس.
شانگلہ مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام کے درمیان شانگلہ میں باضابطہ انتخابی اتحاد ھوگیا مسلم لیگ ن تین اور جمعیت علماء اسلام ایک نشست پر اپنے امیدوار کھڑا کرے گی صوبے میں جمعیت علمائے اسلام اور مسلم لیگ ن کے درمیان یہ پہلا باضابطہ اتحاد ہیں بشام میں منعقدہ پریس کانفرنس میں جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی امیر قاری زین اللہ اور سابق ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر عباد اور مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر انتخاب عالم خان نے اتحاد کا اعلان کیا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی امیر جمعیت علمائے اسلام قاری زین اللہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اور صوبائی قیادت کے حدایات کے مطابق ہم شانگلہ میں مسلم لیگ ن سے اتحاد کررہے ہیں جس کے تحت قومی اسمبلی کی نشست این اے گیارہ میں ائنجنیر امیر مقام کو ووٹ دے گے اور پی کے 28 اور پی کے تیس پر بھی ہم مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو سپورٹ کریں گے جبکہ پی کے 29 کی سیٹ پر مسلم لیگ ن جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار کو سپورٹ کرے گی
دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے ان تینوں حلقوں سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزراء کے کاغذات نامزدگی مسترد کردی گئے ہیں جس کی وجہ سے جمعیت علمائے اسلام اور مسلم لیگ ن کو فائدہ پہنچے گا
کاغذات نامزدگی مسترد ہونے والوں میں سیئنر رہنماؤں پاکستان تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی اور حاجی عبدالمنعیم شامل ہیں جبکہ اکثریت پاکستان تحریک انصاف کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں