Pakistan Writers Club Riyadh 211

پاکستان رائیٹرز کلب ریاض “”PWC”” کے زیر اہتمام “”اقبال ڈے”” انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ ریاض کے مقامی ریسٹورنٹ میں منایا گیا

خصوصی رپورٹ/اعجاز احمد طاہر اعوان : (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
تصاویر/ولید اعجاز اعوان

“”پاکستان رائیٹرز کلب ریاض سعودی عرب PWC”” نے اپنی سابقہ روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سال بھی مفکر پاکستان اور شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے یوم پیدائش کی مناسبت سے “”اقبال ڈے”” کو انتہائی عقیدت و احترام سے منانے کے لئے “”BAR BQ “” ریسٹورنٹ میں بعد نماز عصر خصوصی اہتمام کیا گیا۔ جس میں ریاض کے ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔

اس سال منائے جانے والے “”اقبال ڈے”” کے مہمان خصوصی پاکستان انٹرنیشنل اسکول ریاض ناصریہ کے ماہر تعلیم پروفیسر عظمت اللہ بھٹہ تھے جبکہ اعزازی مہمانان خصوصی ممتاز ادیب شاعر اور ماہر تعلیم گوہر رفیق، اور دوسرے اعزازی مہمان سینئر صحافی اور “”PNP”” کے بیوروچیف اعجاز احمد طاہر اعوان تھے، صدارت “”PWC”” کے مرکزی صدر انجینئر نوید الرحمن اور نظامت کے فرائض سینئر ممبر ولید اعجاز اعوان نے انتہائی خوبصورت انداز میں پیش کئے۔

تقریب کا باقاعدہ آغاز انجینئر زبیر احمد بھٹی کی تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔ “اقبال ڈے” کی مناسبت سے پاکستان انٹرنیشنل اسکول ریاض کے ہونہار طالبعلم زین علی نے ترنم کے ساتھ “”کلام اقبال”” پیش کیا اور سامعین سے خوب داد حاصل کی۔ اور بعد میں نعت رسول کے حضور عقیدت کے پھول زین علی نے نچھاور کئے۔

ریاض کی معروف شاعرہ، ادیبہ اور ماہر تعلیم ڈاکٹر شہناز قریشی نے اقبال ڈے کے حوالے سے اپنا تازہ کلام پیش کیا۔

ریاض کے ممتاز شاعر ادیب اور مقالہ نگار، افسانہ نگار راشد محمود نے اپنا تحقیقاتی مقالہ بعنوان “” اقبال ایک اسلام شکن شاعر”” پیش کر کے خوب داد حاصل کی۔ اور سامعین نے اس تحقیقاتی مقالہ کو پوری توجہ کے ساتھ سنا۔ اور خوب داد بھی دی۔

اعزازی مہمان گرامی اول پروفیسر گوہر رفیق نے کہا کہ بلاشبہ علامہ اقبال ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے۔ لیکن ہمارے ہاں عمومی طور پر ایک قومی شاعر کی حیثیت سے مشہور ہیں۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ انکی شاعری دیگر شعراء کی طرح محض تسکین روح کی خاطر نہیں تھی۔ وہ امت مسلمہ کی گرتی ہوئی اخلاقی، سماجی اور معاشی صورتحال پر متفکر تھے۔ وہ مسلمانوں کی نشاط ثانیہ کے خواہش مند تھے۔ اس لئے انکی شاعری کا بیشتر حصہ امت مسلمہ کی بہتری اور ترقی کی خواہش پر مشتمل نظر آتا ہے۔

ہونہار طالبعلم رضوان احمد نے ترنم کے ساتھ ملی نغمہ پیش کیا۔ اور “”دل دل پاکستان”” کا قومی نغمہ ہارمونیم پر مکمل فنی مہارت کے ساتھ پیش کر کے سب کو حیران کر دیا۔

ایک بار پھر زین علی نے ترنم کے ساتھ دوسری بار اقبال ڈے کے حوالے سے کلام اقبال پیش کیا اور خوب داد سمیٹی۔

پروفیسر عظمت اللہ بھٹہ نے اپنا تحقیقاتی مقالہ بعنوان “” اقبال اور نظام تعلیم”” پیش کیا۔ ان کے مقالہ کو سامعین نے پوری سنجیدگی اور توجہ کے ساتھ سنا

تقریب کے اعزازی مہمان سینئر صحافی اور “”PNP”” کے بیوروچیف اعجاز احمد طاہر اعوان نے کہا کہ شاعر مشرق علامہ اقبال کو شاعر مشرق کے لقب سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ انہوں نے اپنی جذباتی شاعری کے ذریعے سوئے ہوئے مسلمانوں کو جگانے کی کوشش کی۔ اور انہیں یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ دنیا میں ان کا مقام محرومی میں نہیں بلکہ حکمرانی میں ہے۔ ان کے نزدیک مسلمان نام ہی اس قوم کا ہے جو تمام عالم اقوام کو اللہ اور اسکے رسول کے احکامات کے مطابق ڈھالنے کے لئے رہبری کا کردار ادا کرے اسی لئے انہوں نے فرمایا تھا۔۔۔۔

نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر
تو شاہی ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں پر

پاکستان رائیٹرز کلب ریاض “”PWC”” کے سینئر ممبر زبیر احمد بھٹی نے اپنے منفرد اور اچھوتے انداز میں اقبال ڈے کے حوالے سے اپنا مزاحیہ اور تازہ کلام پیش کیا۔

تقریب کے مہمان خصوصی پروفیسر عظمت اللہ بھٹہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ ہمیں شاعر مشرق علامہ اقبال کے نظریات اور قومی مفکر اور عملی سوچ کو نئی نسل تک پہنچانے کے لئے اپنی کوششوں پر عملی طور پر توجہ دی جائے۔ اور بچوں کو انکی اردو اور فارسی کی شاعری سے بھی روشناس کرایا جائے جو اس وقت اشد ضرورت ہے۔ حصول مقاصد کی جدوجہد کے بارے نوجوانوں کی آگہی پر بھی بھرپور توجہ مرکوز کروائی جائے۔ دراصل یہ ہی بچے ملک و قوم کا قیمتی اثاثہ کا مقام بھی رکھتے ہیں، جن کے کندھوں پر ملک کی بھاگ دوڑ کی اہم ذمہ داری ڈالی جائے گئی۔

تقریب کے صدر انجینئر نوید الرحمن نے تقریب میں مدعو تمام مہمانوں کی آمد پر اپنی اور تمام ممبران کی طرف سے شکریہ ادا کیا۔

اس یادگار “”اقبال ڈے”” کے آخر میں تمام مہمانوں کو کلب کی جانب سے خصوصی تحائف بھی پیش کئے گئے۔ “”PNP”” کے “”چیئرمین حافظ عرفان کھٹانہ جو خصوصی طور پر جدہ سے ریاض تشریف لائے تھے انہیں اور مینجنگ ڈاریکٹر زبیر خان بلوچ کو بھی خصوصی تحائف سے نوازا گیا اور تقریب میں شرکت کے لئے ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اس طرح یہ یادگار “”اقبال ڈے”” کی تقریب نماز عشاء کی اذان کے ساتھ اختتام پزیر ہوئی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں