my voice 106

میری آواز ( اس وقت دنیا بھر میں 6 کروڑ 30 لاکھ افراد صاف ستھرے پانی کی نعمت سے محروم ہیں) کالم نویس/اعجاز احمد طاہر اعوان

میری آواز
اس وقت دنیا بھر میں 6 کروڑ 30 لاکھ افراد صاف ستھرے پانی کی نعمت سے محروم ہیں
کالم نویس/اعجاز احمد طاہر اعوان

ایک بین الااقوامی تنظیم “واٹر ایڈ” کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 6 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد پینے کے لئے صاف، اور شفاف پانی کی نعمت سے محروم ہیں گندہ اور آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ جس سے کئی قسم کی خطرناک پیٹ کی بیماریوں کے پھیلنے کا بھی شدید خطرہ لاحق ہونے لگا ہے۔ اور اس کے علاج معالجہ کے لئے بھی کثیر اخراجات سامنے آئیں گئئ۔ یہ تعداد برطانیہ کی مجموعی آبادی سے بھی زیادہ تعداد بنتی ہے۔ اس کی بڑی وجہ ناقص منصوبہ بندی اور انفراسٹرکچر کی عدم دستیابی، پشاور گزار راستوں اور علاقوں میں آباد ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے جہاں 4 کروڑ 40 لاکھ لوگوں کو صاف پانی دستیاب نہیں ہے۔ اس کے بعد تیسرے نمبر پر افریقی ملک ایتھوپیا اور نائیجیریا ہے۔ جہاں 4 کروڑ لوگ اس بنیادی سہولت سے
محروم ہیں۔ جبکہ بھارت میں 35 سے 27 ریاستوں کے اندر بھی صاف اور شفاف پینے کا پانی دستیاب نہیں ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں 66 کروڑ 30 لاکھ ایسے افراد ہیں جو صاف پانی کی سہولت سے یکسر محروم ہیں اور ان میں 80 فیصد یعنی 52 کروڑ 20 لاکھ دیہی علاقوں میں زندگی بسر کرنے ہر مجبور ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلیوں سے متوقع اور شدید موسمی حالات کی صورت میں ان افراد کے لئے مشکلات میں کئی گنا اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ صاف پانی کا مسلہ ان ممالک میں زیادہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ جہاں ماحولیاتی تبدیلیوں کا شدید سامنا ہے۔ اور اس بات کا قوی اندیشہ بھی سامنے آنے لگا ہے کہ آئندہ دنیا کے ممالک میں جنگیں اسلہ اور جنگی آلات کی طاقت پر نہیں بلکہ پانی کے حصول اور تقسیم پر لڑی جائیں گئیں۔ ہر سال پانی کیاہمیت اور اس کا بے دریغ استعمال اور عوام کی آگہی کے لئے ہر سال پانی کی افادیت پر 22 مارچ کو عالمی سطح پر دن بھی منایا جاتا ہے۔ سال 2021 کے “”واٹر ڈے”” کے موقع پر “”پانی کی قدر کریں”” کے عنوان سے اسے منانے کا دن مقرر کیا گیا تھا۔ تاکہ دنیا بھر کے لوگوں کے اندر پانی کے استعمال اور اس کے تحفظ کو اجاگر کیا جائے۔ اور اپنی کے غیر منصفانہ استعمال سے محفوظ رہا جا سکے۔ اب اس احساس کو اجاگر کرنے کا وقت آ چکا ہے کہ پانی ہی ہماری زندگی ہے اور اس کے بغیر ہماری زندگیاں نا ممکن ہیں۔ پاکستان کے اندر اس وقت کل آبادی کا 68 فیصد دیہاتی زندگی پر منحصر ہے۔ آنے والے وقت میں اگر ہم۔نے پانی کی قدر نہ کی تو پوری دنیا کے اندر پانی کی کمی کا شدید بحران بھی سامنے آ جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں