"ملک بہت پیچھے چلا گیا ہے اللہ تعالیٰ پاکستان کی حفاظت فرمائے"قائد مسلم لیگ ن میاں محمد نواز شریف 194

مجھے بتائیں کون ہے جو ہر چند سالوں بعد مجھے اس قوم سے جدا کردیتاہے؟ لیگی قائد نواز شریف

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

لیگی قائد نواز شریف کا مینار پاکستان میں جلسے سے خطاب میں کہنا تھا کہ مجھے بتائیں کون ہے جو ہر چند سالوں بعد مجھے اس قوم سے جدا کردیتاہے؟ آج بہت سالوں کے بعد آپ سے ملاقات ہورہی ہے۔لیکن آپ سے میرا پیار کا رشتہ قائم و دائم ہے،جو پیار محبت اور خلوص آپ کی آنکھوں میں دیکھ رہا ہوں مجھے اس پر ناز ہے، یہ میرا اور آپ کا رشتہ کئی دہائیوں سے چل رہا ہے، نہ میں نے کبھی عوام کو دھوکہ دیا نہ کبھی عوام نے نواز شریف کو دھوکہ دیا، جب بھی موقع ملا دن رات ایک کرکے پاکستان کےمسائل حل کیے،جیلوں میں مجھے ڈالا گیا، ملک بدر ،مجھے کیا گیا، جعلی کیسز میرے، شہباز شریف، مریم نواز کے خلاف بنائے گئے ، یہاں پوری لائن بیٹھی ہے، سب کے خلاف کیس بنائے گئے لیکن کسی نے مسلم لیگ ن کا جھنڈا اپنے ہاتھ سے نہیں چھوڑا،مجھے بتائیں کون ہے جو ہر چند سالوں بعد مجھے اس قوم سے جدا کردیتاہے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ آج سوچ رہا تھا کہ جب بھی باہر سے واپس آتا تھا تو والدہ اور بیوی میرے استقبال کیلئے موجود ہوتی تھی، آج وہ نہیں ہیں، میرے والد اور والدہ فوت ہوئے لیکن میں قبر میں نہیں اتار سکا، مجھے بیوی کے انتقال کی اطلاع جیل خانے میں ملی، اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو لندن میں میری بات کرواتو ، پوچھنا چاہتا ہوں بیوی کس حال میں ہے، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو کہا آپ کے پاس دو فون پڑے ہیں، لیکن سپرنٹنڈنٹ نے کہا ہم بات نہیں کروا سکتے ،ہمیں اجازت نہیں ہے۔

جیل میں سیل سے متعلق کہا جیل کا سیل بہت چھوٹا تھا نیند بھی بہت مشکل سے آتی تھی، ڈھائی گھنٹے بعد جیل سپرنٹنڈنٹ کا نمبر ٹو میرے پاس آیا اور کہا کہ آپ کی بیوی اللہ کو پیاری ہوچکی ہیں، ہم مریم نواز کی طرف جارہے ہیں انہیں اطلاع کریں گے۔نواز شریف نے کہا کہ میں نے کہا مریم نواز کے پاس نہ جانا ، انہیں میرے پاس بلاؤ یا میں جاؤنگا، لیکن جب میں نے بتایا تو مریم بیہوش ہوگئیں اور میرے گلے لگ کر رونے لگی۔

کلنٹن نے مجھے کہا آپ نے ایٹمی دھماکہ نہیں کرنا، کئی ملکوں کے سربراہان کے فون آئے کہ آپ نے دھماکہ نہیں کرنا۔

انہوں نے کہا کہ وہ عمران خان کا نام نہیں لینا چاہیے، میں ایسے ماحول میں نہیں پلا کہ میں اینٹ کا جواب پتھر سے دوں،

کلنٹن نے مجھے 5ارب ڈالر کی پیشکش کی تھی، چاہے تو وزارت خارجہ کا ریکارڈ نکلوا کر دیکھ لیں، آج تو ایک ایک ارب کی بھیک پچھلی حکومت کے لوگ مانگ رہے تھے، شاید میں لیتا تو مجھے بھی ایک دو ارب ڈالر مل جاتے، لیکن مجھے پاکستان مٹی نے پاکستان کے خلاف بات ماننے کی اجازت نہیں دی۔ دنیا کے طاقتور صدر نے دھماکوں سے منع کیا لیکن ہم نے کیے اور بھارت کو اس کے ایٹمی دھماکوں کو ٹھیک ٹھاک جواب دیا، انہوں نے عوام سے پوچھا کہ کیا اسی بات کی ہمیں سزا ملتی ہے؟
انہوں نے ملک کے کونے کونے سے آئے لیگی کارکنوں کو سلام پیش کیا اور پوچھا کہ میرے زمانے میں کتنے کی روٹی ملتی تھی؟ اور اب کتنے کی ملتی ہے؟ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر ایک منتخب وزیراعظم کو عہدے سے ہٹادیاگیا، ہم ملک کو دوبارہ ٹریک پر لائیں گے، انشااللہ ملک دوبارہ ترقی کرے گا۔

انہوں نے عوام سے خطاب میں کہا کہ میرے دور میں پٹرول 60روپے فی لٹر تھا، آج 280تک پہنچ چکا ہے، کیا اس لیے نواز شریف کو نکالا تھا کہ اس نے مہنگائی نہیں ہونے دی، ڈالر کو روپیہ کے سامنے ہلنے نہیں دیا۔
1991میں جو کام شروع کیے ، اگر وہ سلسلہ جاری رہتا تو ملک میں کوئی بےروزگار نہ ہوتا، پاکستان میں غربت نام کی کوئی چیز نہ ہوتی، غریب کے پاس بچوں کا پیٹ پالنے ،انہیں تعلیم دینے کے پیسے ہوتے۔آج حالات اتنے مشکل ہوگئے ہیں کہ بجلی کا دیں یا بچوں کا پیٹ پالیں۔ لیکن یہ سلسلہ شہباز شریف کے زمانے کا نہیں، اس سے پہلے کا ہے،روٹی ، گھی ، بجلی ، ڈالر،پٹرول مہنگا ہوتا جارہا تھا۔انہوں نے عوام سے پوچھا کہ میں 50روپے فی کلو چینی چھوڑ کر گیا تھا آج کہاں سے کہاں پہنچ چکی ہے۔

ہم پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کی تیاری میں تھے، لیکن بدقسمتی سے ہم سے بہت پیچھے ملک ہم سے بہت آگے چلے گئے ہیں۔

نواز شریف نے جلسے میں نصر اللہ خان نامی شخص کا بل دیکھایا اور کہا جب میں مئی 2016میں وزیراعظم تھا تب دھرنوں کے باوجود عوام کو بجلی پہنچارہے تھے، موٹروے پر موٹروے بنارہے تھے، گلگت والو یہ مت بھولو گلگت سے اسکردو موٹروے 60ارب کی لاگت سے نواز شریف نے بنائی، لواری ٹنل بھی بنائی، گوادر سے کوئٹہ موٹروے بھی نواز شریف نے بنائی، ملک میں موٹروے کا جال کس نے بچھایا؟ نواز شریف نے۔
رام مجھ سے نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ ندامت کا ایک آنسو زندگی کے سارے گناہ دھو دیتا ہے، انہوں نے کہا کہ اللہ کا نام پڑھتے ہوئے دل میں کھوٹ نہیں ہوناچاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں