my voice 84

میری آواز (کالم نویس/اعجاز احمد طاہر اعوان)

میری آواز

کالم نویس/اعجاز احمد طاہر اعوان

“”پی آئی اے”” کے حوالے سے آڈیٹرز جنرل آف پاکستان کی قومی اسمبلی میں پیش کردہ “” ہوشربا رپورٹ “” کے مطابق،
“” پی آئی اے”” گزشتہ 3 سالوں سے گراونڈ ہوئے 5 جہاز جن میں دو بوئنگ ٹرپل سیون، دو ایئر بس 310 اور ایک اے ٹی آر “” ATR”” شامل۔ہیں، ان جہازوں کی مینٹیننس کے لئے ایک۔ماہ کا عرصہ کافی تھا۔ بدقسمتی سے ان جہازوں کی مرمت میں ڈھائی سال کا طویل عرصہ لگ گیا، یہ “”PIA”” کی نان ٹیکنیکل اور نا اہل انتظامیہ کو انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بے وقوف بنانے کا شاخسانہ ہے، ان جہازوں کی بر وقت مرمت نہ ہو سکنے اور پروازوں میں شامل نہ ہونے کی وجہ سے “”PIA”” کے ادارہ کو 5 سو میلن روپے سے بھی زائد آمدن کے خسارہ کا سامنا کرنا پڑا، یہ ہے کہ “”PIA”” کی زبوں حالی اور روز بروز بڑھتی ہوئی حالت اور کارکردگی کی درجنوں کہانیوں میں سے
ایک سچی کہانی یہ بھی ہے، گزشتہ 5 برسوں سے “”PIA”” پروفیشنل اور ایئر لائن بزنس کو سمجھنے والی انتظامیہ سے محروم ہے۔ “” پی آئی اے”” کو سب سے زیادہ نقصانات موجودہ نا اہل انتظامیہ کے “”رجیم”” سے ہوا ہے، اب حالت یہ ہو گئی ہے کہ “”پی آئی اے”” کو کسی طرح سے بھی سنبھالنا مشکل ترین نظر آ رہا ہے، سیاسی حکومتوں نے بھی اپنے ذاتی اور سیاسی مفادات کے حصول کے لئے “” پی آئی اے”” کی بہتری اور ترقی کی پالیسیاں بنانے کی بجائے عارضی پالیسیوں ہر ہی عمل کیا، آج آن سب کے ذہنوں میں “” پی آئی اے”” سے جان چھڑانے کے لئے نجکاری کی سوچ کے علاوہ کوئی اور پالیسی نہیں یے، یہاں پر یہ کہنا بھی بے جا نہ ہو گا کہ حکومتوں میں جن لوگوں کو جو وزارتیں دی جاتی ہیں، وہ ان کے اہل ہی نہیں ہوتے، اور ہمیشہ اداروں کی انتظامیہ کے مشوروں کے رحم و کرم پر ہی ہوتے ہیں۔ یہ کہنا بھی بجا ہے کہ نا اہل اور بد نیت حکومتوں اور ان کی لائی ہوئی “”لاڈلی انتظامیہ “” کی وجہ سے آج “” پی آئی اے”” زمیں بوس ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے، حالانکہ بہت سے ماہرین ائرلائن اس بات پر متفق ہیں کہ “” پی آئی اے”” کو صحیح منافع بخش پالیسیوں پر گامزن کر کے ترقی کے راستہ پر ڈالا جا سکتا یے؟؟؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں