سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بجلی بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ غیرقانونی قرار دینے کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر آپ خود لکھ کر کہہ دیں کہ عامر رحمان نااہل ہے، دلائل نہیں دے سکتے تو ٹھیک ہے،ہم تو عامر رحمان کو نااہل کہنے کی گستاخی نہیں کر سکتے، میں تو سمجھتا ہوں عامر رحمان قابل وکیل ہیں اور کیس میں خود دلائل دے سکتے ہیں.
سپریم کورٹ میں بجلی بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ غیرقانونی قرار دینے کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کی مہلت کی استدعا مسترد کردی،عدالت نے اٹارنی جنرل کو کیس کی تیاری آدھے گھنٹے میں کرنے کی تنبیہ کردی.
ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ اس کیس میں اٹارنی جنرل کونوٹس نہیں، وہ خود دلائل دینا چاہتے ہیں،عدالت کچھ مہلت دے دے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ اگر آپ خود لکھ کر کہہ دیں کہ عامر رحمان نااہل ہے، دلائل نہیں دے سکتے تو ٹھیک ہے،ہم تو عامر رحمان کو نااہل کہنے کی گستاخی نہیں کر سکتے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ میں تو سمجھتا ہوں عامر رحمان قابل وکیل ہیں اور کیس میں خود دلائل دے سکتے ہیں،اتنے سارے وکلا موجود ہیں،کیس کو ساڑھے 11بجے وقفے کے بعد سنیں گے،بجلی کی قیمتوں پر کیسز کا ڈھیر ہے،چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو آدھے گھنٹے میں کیس کی تیاری کا حکم دیدیا.