‏سائفر کیا ہوتا ہے؟ ایک سفارتی document جو دفتر خارجہ کے پاس آتا ہے 128

‏سائفر کیا ہوتا ہے؟ ایک سفارتی document جو دفتر خارجہ کے پاس آتا ہے

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

سائفر کی حفاظت کا ذمہ کس کا ہوتا ہے؟ دفتر خارجہ کے عملے کا۔

سائفر کی original copy کس کس کے پاس ہوتی ہے؟ صرف اور صرف دفتر خارجہ۔

وزیراعظم کو اس میں درج پیغام decode کر کے بھیجا جاتا ہے۔

عمران خان پر کیس بنایا گیا ہے کہ خان نے سائفر کی کاپی گما دی۔

جو چیز عمران خان کے پاس تھی ہی نہیں، وہ انہوں نے گما کیسے دی؟

بس یہ سارا کیس ہے۔ اب اسے پوری قوم کو سمجھانا اور educate کرنا آپ کی اور میری ذمہ داری ہے تاکہ عوام کو سچ پتا چلے۔
صدر مملکت کی ٹویٹ پر رہنما تحریک انصاف بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا رد عمل۔

آرٹیکل 75 کے تحت قانون سازی کیلئے صدر مملکت کی منظوری ضروری ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف

آرٹیکل 75(1) کے تحت صدر بل کو منظور کئے بغیر واپس بھیج سکتے ہیں۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف

آرٹیکل 75 (1) کے تحت بل واپس بھیجنے وقت کسی تحریری تبصرے یا رائے کی ضرورت نہیں ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف

آرٹیکل 75(1) کے تحت واپس کرتے ہوئے صرف پیغام دینا ہو گا کہ بل واپس کیا جا رہا ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

آرٹیکل 75(1) کے تحت بل مقررہ مدت کے بعد آٹومیٹک قانون نہیں بن سکتا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

آٹومیٹک قانون آرٹیکل 75(2) کے تحت مشترکہ پارلیمانی منظوری کے بعد کا عمل ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

صدر مملکت کی بل کی منظوری سے واضح انکار کے بعد کسی مزید تحریری وضاحت کی ضرورت نہیں رہی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

ان ترامیم کی کوئی قانونی حیثیت نہیں رہی۔ ان کو دوبارہ پارلیمانی عمل سے گزارنا پڑے گا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

سپریم کورٹ کو قانون سازی کے آئینی عمل کی پامالی کا نوٹس لینا چاہئے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

صدر کو اندھیرے میں رکھ کر قانون کا گزٹ نوٹیفیکیشن قانون کا مذاق ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

یہ فوجداری قانون ہے جس کا اطلاق ماضی کے افعال و جرائم پر نہیں ہو سکتا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

یہ دونوں ترامیمی قوانین انسانی حقوق سے متصادم ہونے کی وجہ سے آرٹیکل 8 کے منافی ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف
یہ ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج ہو چکے ہیں، فیصلہ ہونے تک یہ قانون نہیں بن سکتے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

اس قانون سازی کے پیچھے بدنیتی کار فرما ہے۔ صدر پاکستان کے عہدے پر قبضے کی سازش کی جا رہی ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے جعلی لیڈروں کی صدر مملکت کے خلاف بیانات برساتی مینڈکوں کی ٹر ٹر سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

صدر پاکستان وفاق پاکستان کی علامت ہیں اور تمام قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں