"" ایک شخصیت ایک تعارف "" 287

“” ایک شخصیت ایک تعارف “”

خصوصی رپورٹ/اعجاز احمد طاہر اعوان رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

“” پی این پی PNP”” کے مستقل سلسلہ “”ایک شخصیت ایک تعارف”” کو آگے بڑھاتے ہوئے آج آپکی ملاقات ریاض کی ایک ادبی سماجی سیاسی اور شعبہ صحافت سے منسلک شخصیت سے کرواتے ہیں جو بیک وقت کئی شعبوں کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور اپنی گرانقدر خدمات کو اپنی خدادا صلاحیتوں کے ساتھ پروان چڑھانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، آج میری مراد شہر ریاض کی معروف شخصیت سردار محمد رزاق خان سے ہے، ریاض کے ہر پروگرام کی جان تصور کئے جاتے ہیں،

سردار محمد رزاق خان نے اپنی فیملی کا تفصیلی تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ میرا تعلق آزاد کشمیر راولا کوٹ کے ایک دینی اور مذہبی گھرانے سے سے ہے، اپنی تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میں نے سال ا979 میں راولا کوٹ کے ڈگری کالج سے بی اے کی اعلی ڈگری امتیازی نمبروں سے حاصل کی، والدین کی رضامندی سے رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے اور اس وقت دو ہونہار بیٹے اور ایک بیٹی ہیں، ایک بیٹا سردار محمد عمر رزاق پونچھ راولا کوٹ یونیورسٹی سے “” LLB “” وکالت کی اعلی ڈگری حاصل کر چکے ہیں، دوسرا بیٹا ایف اے کے بعد اپنی تعلیم کی طرف رواں دواں ہے جبکہ ایک بیٹی ڈاکٹر نرگس شاہین نے امریکہ سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے،اس کے علاوہ “”پیپلز فیڈریشن راولا کوٹ” کا بانی چیئرمین بھی رہ چکے ہیں، “”PPP”” آزاد کشمیر میں باقائدہ طور پر سنگ بنیاد رکھا اور 1982 کے اوائل میں بسلسلہ روزگار ریاض سعودی عرب آ گئے، اس وقت “”PPP”” کے سعودی عرب کے مرکزی جنرل سیکریٹری کے عہدہ کی ذمہ داریوں کو پورا کر رہے ہیں، اس سے بیشتر “”PPP”” ریاض کے وائس چیئرمین پر بھی کام۔کر چکے ہیں،

سردار محمد رزاق خان نے اپمی۔گفتگو کے سلسلہ کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ۔سال 1994 میں “انٹرنیشنل کشمیر پریس کلب ریاض سعودی عرب “” کا باقائدہ طور پر سنگ بنیاد رکھا، اس کے علاوہ کشمیر اوورسیز فورم کے چیئرمین، “”PPP”” کے چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو شہید پہلی بار 1973 میں راولا کوٹ آزاد کشمیر تشریف لائے اور میری پہلی ملاقات ان دے ہوئی اس وقت میں فسٹ ایئر کا طالبعلم تھا، اس کے بعد میری ملاقات محترمہ بینظیر بھٹو شہید سے بھی لاہور میں 1978 میں انکی رہائش گاہ پر ایک وفد کی صورت میں۔ملاقات ہوئی،

سردار محمد رزاق خان نے مزید کہا کہ اس وقت سعودی عرب میں “”PPP”” کے کارکنوں کی تعداد سینکڑوں تک ہے، اور انتہائی منظم طریقہ اور اتحاد کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کو مضبوط کرنے کی پالیسی کی طرف شب و روز گامزن ہیں، ریاض اور سعودی عرب میں “”PPP”” کی تنظیم۔ میں کہیں بھی کوئی اختلافات نہی ہیں، میں نے 1972 میں “”PPP”” کو راولا کوٹ آزاد کشمیر میں باقائدہ طور پو جوائن۔کیا اور آج تک ایک ہی پارٹی کے ساتھ منسلک ہوں

سردار محمد رزاق خان نے اپنی سیاسی وابستگی کے ساتھ ساتھ شعبہ صحافت کے بارے بھی اپنی سرگرمیوں کے بارے آگاہ کیا، اس وقت “”روزنامہ دھرتی راولاکوٹ “” کے نمائندہ خصوصی ریاض، جموں و کشمیر ٹائمز بیوروچیف، روزنامہ روابط بیوروچیف، کشمیر ٹائمز اسلام آباد، اس کے علاوہ “”PPP”” کی اعلی قیادت سے “”ون ٹو ون”” ملاقاتیں بھی کر چکے ہیں،

سردار محمد رزاق خان نے کہا کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں ایک کروڑ سے زائد اوورسیز پاکستانی بسلسلہ روزگار مقیم ہیں جو اپنے ملک کی معیشت کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جو ہر سال اربوں ڈالرز پاکستان کی معیشت کی ڈھارس کو مظبوط کئے ہوئے ہیں، مگر صد افسوس کہ ان اوورسیز کو آج تک ملک کی سیاست کا حصہ نہی بنایا جا سکا اور وہ آج بھی اپنے ووٹ کے استعمال کے حق سے یکسر محروم ہیں، جو ہمارے ساتھ سرا سر زیادتی کے مترادف ہے، ووٹ کا استعمال کرنا ہمارا بنیادی حق ہے ہمیں حق رائے دہی ملنا چائے اور ہمارے ووٹ کے طریقہ کار کے اندر تبدیلی اور قانون سازی کے ذریعے ہمیں ووٹ ڈالنے کا قانونی حق دیا جسئے،

سردار محمد رزاق خان نے کہا کہ۔ملک کے اندر ہونے والے عام انتخابات میں عوام بھرپور حصہ لیں اور اپنے ووٹ کے ذریعے ملک کی تقدیر کو بدلنے میں اپنا کلیدی کردار ضرور ادا کریں، اور اپنے ووٹ کے استعمال کو ہرگز ضائع نہ کریں، ووٹ قوم اور ملک کی امانت ہے،

سردار محمد رزاق خان نے کہا کہ اس وقت مسلہء کشمیر دنیا بھر میں ایک “”برننگ ایشو”” بن چکا ہے، اس مسئلے کا بنیادی اور منصفانہ حل کشمیری قیادت کو بھی اس تحریک کا حصہ بنایا جائے اب یہ سنگین مسئلہ سرخ فیتہ کا شکار بھی بن چکا ہے، تمام دنیا بھر کے مسلم ممالک اور “”OIC”” اپنا بنیادی کردار ادا کرتے ہوئے ہندوستان کی۔قیادت پر دباو ڈالے اور اس تنظیم میں شامل 55 سے زائد اسلامی۔ممالک اپنے اندر اتحاد کو یقینی بنائیں اس کے ساتھ ہی اقوام۔متحدہ کی پہلے سے قائم۔قراردادوں پر عمل۔کرانے کے لئے ہندوستان پر سیاسی اور سفارتی دباو بھی ڈالا جائے، دنیا بھر کے اندر سفارتی مشن روانہ کئے جائیں اور دنیا بھر میں قائم سفارت خانوں کے اندر “”کشمیر ڈیسک”” لگائے جائیں اور روزانہ کی بنیاد پر اس مسلہ۔کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے بھرپور طریقہ سے کام کا آغاز کیا جائے اور اس مسلہ۔کو سرد خانے کی نظر سے اب باہر نکل جانا چاہئے کشمیریوں پر ہندوستان کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم۔کو فوری طور پر روکا جائے دنیا بھر کے مسلم۔ممالک اب خواب غفلت سے بیدار ہو جائے اور کشمیر کی آواز کے ساتھ اپنی آواز کو بھی یکجا اور بلند کریں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں