سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
سابق وزیراعظم پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو ایک مرتبہ پھر بیرون ملک بھیجنے کی پیشکش کی گئی ہے۔جنگ اخبار کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس حکمت عملی پر عملدرآمد کے لیے فضا بنائی جا رہی ہے جس کے تحت آنے والے قومی انتخابات میں ملک کی بڑی جماعتوں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کو بھی دوسری جماعتوں کی طرح انتخابات میں حصہ لینے کا یکساں موقع فراہم کیا جائے گا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ تیںوں جماعتوں کے قائدین کو یہ اجازت نہیں ہو گی کہ وہ انتخابات میں حصہ لے سکیں۔
ن لیگ کے رہنماؤں کی جانب سے مسلسل یہ دعویٰ کیا جا رہا کہ نوازشریف پاکستان آکر ملک میں انتخابی مہم کی قیادت کریں گے تاہم ان کی راہ میں قانونی اور آئینی پیچیدگیاں موجود ہیں.
کہا جا رہا ہے کہ اگر نوازشریف وطن واپس آتے ہیں تو انہیں واپسی پر جیل جانا پڑے گا۔ ن لیگ کے کئی سینئر رہنما یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ نوازشریف کی وطن واپسی کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں، ممکنہ طور پر وہ ستمبر کے آخر پر پاکستان آئیں گے۔
حال ہی میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف کی وطن واپسی کے معاملے پر گارنٹی مل چکی ہے۔ نجی ٹی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی عدالتوں سے بریت طے ہے اور اٴْن کے لیے زیرو رسک ہوچکا ہے جبکہ اس معاملے پر ہمیں گارنٹی بھی مل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت سے ریلیف ملنا مشکل ہے جبکہ الیکشن کی تاریخ آگے جانے پر اسٹیبلشمنٹ آن بورڈ ہے۔مئی 2022ء میں الیکشن کا فیصلہ ہوچکا تھا اور وزیراعظم کی الوداعی تقریر بھی تیار تھی مگر چیئرمین پی ٹی آئی کی تقریر کے بعد حکمت عملی کو تبدیل کیا اور الیکشن نہ کرانے کا فیصلہ کیا.