Jamiat Ulema Islam Riyadh 253

جمعیت علماء اسلام ریاض نے سانحہ باجوڑ کے شہداء کے لیے دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا

سانحہ باجوڑ
الریاض جمعیت علماء اسلام ریاض نے سانحہ باجوڑ کے شہداء کے لیے دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا ۔جس میں ریاض شہر میں پاکستان کے تمام سیاسی پارٹیوں کی قیادت نے شرکت کی اور باجوڑ کے شہداء کے لیے دعاء کی۔اور جمعیت علماء اسلام کی قائدین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔اس سے پہلے جمعیت علماء اسلام نے سعودی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا گیا کہ سب سے پہلے سعودی سفیر نواف سعید المالکی نے قائد جمعیت سے تعزیت کی اور قائد جمعیت کے گھر گئے۔اور ان سے تعزیت کی کیونکہ جب کسی انسان پر کوئی مشکل وقت آجائے اور ان کے محسن ان کے ساتھ کھڑے ہوجائے تو انسان کی آدھی مشکل ختم ہوجاتی ہیں۔اور ان کو نیا حوصلہ مل جاتا ہے۔اس لیے ہم سعودی عرب کے شکرگزار ہیں۔ ۔
اس کے بعد ہم اپنے طرف سے اور پوری ریاض کی سیاسی و سماجی کمیونٹی کی طرف سے باجوڑ دھماکے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔اور شہداء کی اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاء ہیں۔کہ اللہ تعالٰی انہیں صحت کامل عطاء فرمائے۔ آمين يارب العالمين.
اس کے ساتھ ہم ریاست پاکستان سے مطالبہ کرتا ہیں۔کہ باجوڑ دھماکے کی تحقیقات 9 مئی کی طرح ہونی چاہئے۔کیونکہ 9 مئی کا حملہ بقول ریاست ریاستی اداروں پر حملہ تھا۔اور باجوڑ کا حملہ پوری ریاست اور ریاست کی رٹ پر حملہ ہے۔ہم ہر وقت ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اور ریاست اور عوام کے ہر غم میں ریاست کے ساتھ روئی ہیں۔
لیکن جب ہم پر امتحان آتا ہیں۔ہمارے لوگ شہید ہوتے ہیں۔مدادرس ، مساجد اور علماء شہید ہوتے ہیں۔تو ہم اکیلے روتے ہیں۔ہمارا یہ گلہ ختم ہونا چاہئے۔کیونکہ مسلمان کی مثال ایک جسم کی مانند ہے۔اور جسم کے جس حصے میں درد ہو۔تو پورا جسم بےقرار رہتا ہے۔آج خیبر پختون خواہ اور خصوصا باجوڑ جل رہا ہے۔یاد رکھوں یہ آگ پوری پاکستان کو بھی لپیٹ سکتا ہے۔
اس لیے ہمارا مطالبہ ہیں کہ وزیراعظم آرمی چیف باجوڑ کا دورہ کریں۔اور وہاں کے مظلوم عوام کو اطمینان اور دلاسہ دے کہ ہم اس کے بعد ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھے گے۔جب تک باجوڑ کے عوام اسلام آباد کی طرح آرام سے نہیں سوئے گے۔اور شہداء اور زخمیوں کو فوری طور پر امداد کا اعلان کیا جائے۔کیونکہ اس میں بہت غریب لوگ شہید ہوئے ہیں۔
لہٰذا باجوڑ اور قبائل کی احساس محرومی ختم کی جائے۔
اور ہم ان قوتوں کو بتانا چاہتے ہیں ۔ جو ہمیں اسلحہ اٹھانے کے طرف دھکیلنا چاہتے ہیں۔یا ہمیں دبانے چاہتے ہیں۔تو ان کو ہمارے تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہئے۔ہم نے پاکستان کی آزادی میں قربانی دی ہے۔یہ پاکستان ہماری قربانیوں کی مرہون منت ہے۔
اور پاکستان بننے کے بعد بھی سب سے زیادہ قربانی ہم نے دی ہیں۔
مولانا مفتی شامزئ۔ مولانا نور محمد، مولانا معراج الدین۔مولانا احسن جان ڈاکٹر خالد محمود سومرو وغیرہ کی بےشمار شہداء ہیں۔ان سب نے اس ملک و قوم کے لیے قربانی دی ہے۔
اس لیے ہمارے جذبوں کو پست نہیں کیا جاسکتا۔
ہم اس ملک میں جمہوریت اور آئین پر یقین رکھتے ہیں۔
ابھی بھی کچھ لوگ ہیں جو ہمارے قیادت پر تنقید کر رہے ہیں۔اور کارکنوں کو بھڑکا رہے ہیں۔
لیکن ان سب کی یہ سازش ناکام ہونگے۔کیونکہ ہمارا اپنے قیادت پر اعتماد ہیں۔ ہمارے اپنے قیادت سے حادثاتی تعلق نہیں بلکہ پاکستان اور قیادت سے نظریاتی تعلق ہے۔اور رہے گا۔ان شاء اللہ ۔ جمعیت علماء اسلام ریاض نے تمام سیاسی قائدین اور پاک میڈیا فورم کا شکریہ ادا کیا۔اور شہداء کی درجات کی بلندی اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعاء کی گئی۔
منجانب:جمعیت علمائے اسلام ریاض سعودی عرب

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں