girl named Anju reached Pakistan from India 363

انجونامی بھارتی خاتون کی پاکستان آمد لیکن شادی کا کیا منصوبہ ہے؟

رپورٹ لال زمین تران دیربالا خیبر پختونخوا (تازہ اخبار پی این پی نیوز ایچ ڈی)

بھارت سے انجونامی ایک شادی شدہ خاتون اپنے ’فیس بکی‘ محبوب سے ملنے پاکستان پہنچ گئی ہے تاہم فوری طورپر ان کا کوئی ارادہ نہیں البتہ خاتون چند دن قیام کے بعد اپنے ملک واپس جانے کو تیار ہے.
ہندوستان ٹائمز کے مطابق یہ ریاست اترپردیش کے شہر کیلور کی رہائشی 35 سالہ انجو ہے، جس کی چار سال قبل خیبرپختونخوا کے علاقے دیر بالا کے رہائشی 29 سالہ نصراللہ کے ساتھ فیس بک کے ذریعے ملاقات ہوئی اور اب وہ نصراللہ سے ملنے پاکستان آ پہنچی ۔ نصراللہ کے رشتہ داروں نے نجی ٹی وی چینل آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ انجو شادی شدہ عورت ہے اور ، وہ پاکستان شادی کرنے کے لیے نہیں آئی بلکہ گھومنے پھرنے کے لیے آئی ہے۔
دوسری طرف پی این پی نیوز ایچ ڈی کے نمائندے “لال زمین تران” سے گفتگو کرتے ہوئے نصراللہ نے بھی کہا کہ آئندہ دو سے تین دن میں میری اور انجو کی منگنی ہو جائے گی اور دس بارہ دن بعد انجو ایک بار واپس بھارت جائے گی اور دوبارہ پاکستان آئے گی، پھر ہم شادی کریں گے۔ نصراللہ کا کہنا تھا کہ یہ میری اور انجو کی ذاتی زندگی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ کوئی ہماری ذاتی زندگی میں دخل اندازی کرے۔ ہم میڈیا سے دور رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

نصراللہ نے بتایا کہ انجو میرے گھر میں رہائش پذیر ہے جہاں وہ بہت آرام و سکون سے رہ رہی ہے۔ انجو نے پاکستان آنے کے لیے جاب سے چھٹی لی۔انجو کی فیملی کو بھی مجھ سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ نصراللہ نے بی بی سی کو بتایا کہ جب ان کی دوستی محبت میں بدلی تو انہوں نے تمام عمر اکٹھے رہنے کا فیصلہ کیا۔ اس فیصلے میں میری فیملی کی حمایت مجھے حاصل تھی۔ چنانچہ ہم نے طے کیا کہ انجو میری فیملی سے ملنے پاکستان آئے گی اور یہاں ہماری منگنی ہو گی۔ اس کے بعد ہم شادی کریں گے۔ تاہم انجو کے لیے پاکستان کا ویزہ حاصل کرنا آسان کام نہ تھا۔ بہرحال ہماری نیک نیتی اور خلوص کی بدولت ہم ویزہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
نصراللہ نے بتایا کہ وہاں انجو اکثرنئی دہلی میں پاکستانی سفارتخانے جاتی رہتی تھی اور یہاں میں اسلام آباد میں وزارت خارجہ کے چکر لگاتا رہتا تھا۔ دونوں طرف ہم حکام کو قائل کرنے کی کوشش میں لگے رہے کہ پاکستانی ویزہ انجو کا حق ہے کیونکہ وہ مجھ سے ملنے کے لیے آنا چاہتی ہے۔ دو سال کی جدوجہد کے بعد بالآخر انجو کو ویزہ مل گیا اور وہ یہاں چلی آئی.

پاکستان کیسے پہنچی اور کیا منصوبہ ہے؟ بھارتی لڑکی نے سب کچھ بتا دیا۔ اب بھارتی میڈیا پر پاکستان آنے والی لڑکی انجو کا ایک تفصیلی انٹرویو شائع کیا گیا ہے جسے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے، جو کہ پی این پی نیوز ایچ ڈی کے نمائندے “لال زمین تران” نے دیر بالا سے اس کے قریبی دوست نصراللہ اور انجو سے لیا.

سوال: آپ ابھی اس وقت کہاں ہیں؟

انجو: میں پاکستان میں ہوں، یہ علاقہ بھارت کے پہاڑی علاقے منالی جیسا ہے اور میں یہاں محفوظ ہوں۔

سوال: کیا آپ نے پاکستان جانے سے متعلق اپنے شوہر کو بتایا تھا؟

انجو: نہیں، میں نے کسی کو بھی کچھ نہیں بتایا، میں نے انہیں بتایا کہ میں گھومنے پھرنے جے پور جا رہی ہوں۔

سوال: آپ پاکستان کیوں گئی ہیں؟

انجو: میں یہاں گھومنے پھرنے آئی ہوں، میں نے تمام قانونی تقاضے پورے کیے اور پوری تیاری کی، یہاں ایک شادی ہے جس میں شرکت کرنی ہے۔

سوال: آپ بھوادی سے پاکستان کیسے پہنچیں؟

انجو: میں واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان پہنچی، پہلے میں بھوادی سے نئی دلی پہنچی، پھر دلی سے امرتسر کا سفر کیا اور پھر وہاں سے واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان پہنچی۔

سوال: آپ پاکستان میں کس کے ساتھ رہ رہی ہیں؟انجو: یہاں میرا ایک دوست ہے اور ہماری فیملیز کے درمیان اچھے تعلقات ہیں، ہم دو سال پہلے ایک دوسرے کے دوست بنے، یہاں ایک شادی ہے جس میں شرکت کے لیے آئی ہوں، یہ بہت اچھی جگہ ہے جسے دیکھنے کے لیے آئی ہوں، اس کے علاوہ میرا یہاں کچھ نہیں ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ میرا سیما حیدر کے ساتھ موازنہ کرنا بالکل بھی ٹھیک نہیں ہے، میں یہاں بالکل محفوظ ہوں اور واپس بھارت جاؤں گی۔

سوال: آپ کا واپس جانے کا کیا پلان ہے؟

انجو: میں دو سے چار دن میں واپس چلی جاؤں گی۔

سوال: کیا آپ نصر اللہ سے شادی کرنے پاکستان گئی ہیں؟

انجو: نہیں ایسا کچھ بھی نہیں ہے، میڈیا اس معاملے کو بہت زیادہ بڑھاوا دے رہا ہے، میں سیما حیدر کی طرح نہیں ہوں۔

سوال: آپ دونوں کی دوستی کیسے ہوئی؟

انجو: ہماری دوستی 2020 میں فیس بک کے ذریعے ہوئی اور ہم نے پہلے فیس بک پر ایک دوسرے سے بات کرنا شروع کی پھر کچھ عرصے بعد واٹس ایپ نمبر شیئر کیے اور پھر اس پر بات چیت شروع کردی، میں نے اس حوالے سے پہلے ہی دن اپنی امی اور بہن کو بتا دیا تھا۔

سوال: کیا آپ اپنے شوہر سے علیحدگی چاہتی ہیں؟

انجو: جی ہاں، ہمارے شروع سے ہی اچھے تعلقات نہیں تھے، میں کچھ وجوہات کی وجہ سے اس کے ساتھ رہ رہی تھی، یہی وجہ ہے کہ میں اپنے بھائی اور بھائی کو بھی اپنے ساتھ لے آئی، میں ان کے ساتھ اپنے بچوں کی وجہ سے رہ رہی تھی۔

بھارتی لڑکی نے مزید کہا کہ میری گروگرم میں نوکری بھی ہے اور میرا نصر اللہ سے شادی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، فی الحال میں دیکھنے کے لیے آئی ہوں، میں واپس بھارت جانا چاہتی ہوں اور اپنے شوہر سے علیحدہ ہو کر بچوں کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں۔

سوال: آپ نے پاکستان جانے کیلئے کتنی چھٹی لی ہے؟

انجو: میں نے 10 دن کی چھٹی لی ہے تاہم میں نے کمپنی انتظامیہ سے کہہ دیا تھا کہ اگر میں اس سے زیادہ دن کی چھٹی کروں تو کسی اور کو نوکری پر رکھ لینا۔

سوال: کیا آپ واپس بھارت جاکر فیملی کیساتھ رہنا چاہتی ہیں یا پاکستان میں ہی رہنا چاہتی ہیں؟

انجو: میرا اس حوالے سے فی الحال کوئی ایسا منصوبہ نہیں ہے، میں جلد واپس بھارت جاؤں گی اور اگر مستقبل میں میرا ایسا کوئی منصوبہ ہوتا ہے تو میں آپ کو بتا دوں گی۔

دیر بالا پولیس نے بھارت سے آئی ہوئے خاتون کو سیکورٹی فراہم کردی ۔انجو نامی خاتون قانونی طریقے سے دیر آئی ہوئی ہے ایک مہینے تک یہاں رہ سکتی ہے ۔فیس بک پر تعلق دوستی میں تبدیل ہوگئی ہے ۔ڈی پی او مشتاق احمد کی میڈیا کو بریفنگ

بھارتی خاتون انجو اپنے دوست نصیراللہ کے ساتھ دیر بالا کے پہاڑوں میں انجوائے کرنے لگی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں