condemning the Swedish government for desecrating the Holy Quran 181

قرآن کریم کی بے حرمتی پر سویڈن حکومت کی مذمت کی بجائے مرمت ہونی چاہیے حاجی امین انصاری

لاہور (ایچ ایم فیاض)(تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

سویڈن کی حکومت کا عید کے روز مسجد کے سامنے “قرآن پاک” کی بےحرمتی کی اجازت دینے کا معاملہ ایک فرد کا نہیں بلکہ حکومتی سطح کا تھا۔ سویڈن سے سرکاری سطح پر تعلقات منقطع ہونے چاہیے ان خیالات کا اظہار قوم کی بیٹی زینب شہیدکے والد حاجی محمدامین انصاری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نےکہا بروزِ حشر جس کو اللّٰہ نے جتنی طاقت دی اس سے اتنا ہی سوال ہوگاہمیں لکھنے اور بولنے کی قوت دی ہم اسکے جوابدہ ہیں۔ آپ کو اقتدار کی قوت دی آپ اس کے جوابدہ ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سویڈن نے قرآن مجید کی بےحرمتی جان بوجھ کر سرکاری سطح پر کرکے مسلمانوں کی غیرت کو للکارا ہے۔ اس مذموم حرکت پر سویڈن کی مذمّت نہیں بلکہ شدید مرمت کی ضرورت ہے سویڈن کو قرآن مجید کی بےحرمتی کا ایسا عبرتناک سبق سکھایا جائے جو صدیوں مغرب کو یاد رہے مغربی ممالک اپنے تعلیمی اداروں کی کتابوں میں یہ مضمون پڑھانا شروع کر دیں کہ آئندہ ان کی نسلیں بھی قرآن مجید کی بےحرمتی کا کبھی تصور نہ کریں ایسا خوف ان پر طاری ہو جائے۔ یہ ہماری غیرت ایمانی کا تقاضا ہے کہ سویڈن کو عبرتناک سبق سکھایا جائے تاکہ دوبارہ کوئی ملک ناموسِ رسالت اور قرآن مجید کی گستاخی کا تصور بھی نہ کرسکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں