Millions of Hajj pilgrims reached Arafat in Arafa 154

لاکھوں عازمین حج میدان عرفات میں حج کا رُکنِ اعظم وقوف عرفہ ادا کرنے اور مزدلفہ میں رات گزارنے کے بعد منیٰ پہنچ کر جمرات کی صبح رمی کی اور قربانی کا فریضہ ادا کیا.

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار، پی این پی نیوز ایچ ڈی)
لاکھوں عازمین حج میدان عرفات میں حج کا رُکنِ اعظم وقوف عرفہ ادا کرنے اور مزدلفہ میں رات گزارنے کے بعد منیٰ پہنچ کر جمرات کی صبح رمی کی اور قربانی کا فریضہ ادا کیا.
الاخباریہ چینل کے مطابق حجاج کے قافلے منگل اور بدھ کی درمیانی شب سے منی پہنچنا شروع ہوگئے تھے۔ اب وہ حجاج قربانی کے بعد حلق کرائیں گے اور پھر احرام کی پابندیاں ختم ہو جائیں گی۔
سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ کے مطابق ’رواں برس 2023 (1444 ہجری) میں 150 سے زیادہ ممالک سے آنے والے عازمین کی تعداد 18 لاکھ 45 ہزار 45 رہی ہے.
قبل ازیں حجاج نے مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ سُنا جس کا ترجمہ اردو سمیت 20 زبانوں میں نشر بھی کیا گیا۔
حجاج نے میدان عرفات میں ظہر اور عصر کی نماز ایک اذان دو اقامت کے ساتھ قصر ادا کی اورغروب آفتاب تک وقوف کیا۔
سورج غروب ہوتے ہی حجاج کے قافلے میدان عرفات سے مزدلفہ کی طرف روانہ ہوئے تھے.
حجاج نے مزدلفہ میں جو تیسرا حج مقام ہے پہنچنے پر مغرب اور عشا کی نماز ایک ساتھ ایک اذان دو اقامت کے ساتھ ادا کی اور رمی کے کےلیے کنکریاں جمع کیں۔
حجاج بدھ کو جمرات کی رمی کر رہے ہیں۔ جمرات کی رمی جسے عرف عام میں شیطانوں کو کنکریاں مارنا کہا جاتا ہے، حج کے اہم مناسک میں سے ایک ہے۔
حجاج جمرات رمی کرنے کے بعد قربانی،حلق یا تقصیر (بال منڈوانے یا کٹوانے ) کے بعد احرام کھول دیں گے۔
حجاج کے گروپ طواف افاضہ ادا کرنے مکہ مکرمہ بھی پہنچ رہے ہیں.


عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ کا کہنا تھا حاجیوں کی تعداد اندازے سے بہت کم رہی، اس سال 2023 (1444 ہجری) حج میں 150 ممالک سے 18 لاکھ 45 ہزار مرد و خواتین عازمین نے حج کی سعادت حاصل کی۔
سعودی ادارہِ شماریات کے مطابق حاجیوں کی تعداد اندازے سے بہت کم رہی، کورونا پابندیاں مکمل ختم ہونے کے بعد اس بار 25 لاکھ سے زائد عازمین حج کی توقع تھی۔
اعداد و شمار کے مطابق ایک لاکھ 84 ہزار عازمین سعودی عرب سے ہی تھے، اس سال سب سے زیادہ ایشیائی ممالک سے عازمین مملکت پہنچے جبکہ عرب ممالک عازمین کی تعداد کے حوالے سے دوسرے نمبر پر رہے
اس سال حجاج کی کل تعداد 18 لاکھ 45 ہزار 45 رہی، ان میں 16 لاکھ60 ہزار 915 عازمین بیرون ملک سے آئے اور سعودی شہر میں مقیم غیر ملکیوں کی تعداد 1 لاکھ 84 ہزار 130 رہی.
رپورٹ کے مطابق داخلی، خارجی عازمین کی کل تعداد میں مرد عازمین کی تعداد 9 لاکھ 69 ہزار 694 تھی، خواتین کی تعداد 8 لاکھ 75 ہزار 351 رہی۔
عرب ممالک سے 21 فیصد، ایشیائی ممالک سے 63.5 فیصد افریقی ممالک سے 13.4 فیصد جبکہ یورپ، امریکہ، آسٹریلیا سے عازمین کی تعداد 2.1 فیصد عازمین سعودی عرب پہنچے۔
واضح رہے کورونا سے پہلے 2019 میں 25 لاکھ عازمین نے حج کی سعادت حاصل کی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں