دل کے ٹکڑے تم کو جو لے آئیں سر بازار 218

اپنے قیمتی آنسو، شاعر ہ : نمیرہ محسن

ہم اب نہ روئیں گے
اپنے قیمتی آنسو
یونہی نہ کھوئیں گے
کہہ دو اندھیروں سے
کچھ ڈر نہیں اب کے
سویرا پھر سے بوئیں گے
نئے سورج اگائیں گے
اپنا ہر قیمتی سپنا
دھرتی پر کھلائیں گے
ہم نے خوں سے سینچا تھا
جو تم نے مٹا ڈالا
پرکھوں نے یہ گھر بنایا تھا
دلوں کو یوں بسایا تھا
کیا بنے تمہاری لنکا یہ؟
کیا یہ تمہاری بستی ہے؟
اب یہ گھر ہمارا
کیا تم چرا لو گے؟
اپنی سوچ کی کالک سے
یہ سورج چھپا لو گے؟
یہ ہمارا آزاد وطن
تم غلام بنا لو گے؟
ہمارے طاقتور بازو
تمہارا امراء کی جاتی
محل سنواریں گے؟
تم ڈراو گے؟
زنجیریں پہناو گے؟
گردن اڑا و گے؟
میری بولی لگاو گے؟
نہیں ایسا نہیں ہو گا
ہرگز نہیں ہو گا
ہم اقبال کے شاھیں
قائد کے نظریے کے امین
اب یہ حد گرا دیں گے
ہم آزاد ہیں من سے
یہ تم کو بتا دیں گے
کہ ہم اب نہ روئیں گے
اپنے قیمتی آنسو
یونہی نہ کھوئیں گے
نمیرہ محسن
مئی 17 2023

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں