یہ پھر سے خواب دیکھیں گی
میری آنکھیں مٹادو تم
مجھے اب سونے نہیں دینا
میری رگ رگ میں
زہریلے نشتر پار کرنا تم
خنجر بے وفائی کے
جگر میں گھونپ دینا تم
جو کچھ اور مہربان ہونا تو
دل کو خون کردینا
جب تک مر نہ جاوں میں
مجھے سونے نہیں دینا
کہ میری جگنو سی یہ آنکھیں
اندھیرے چیر دیتی ہیں
سویرے دیکھ لیتی ہیں
گر ان کو موند لوں اک پل
کئی منظر دکھاتی ہیں
نئے قصے سناتی ہیں
نئے دیسوں کے وہ قصے
مجھے پھر یوں جگاتے ہیں
میرا بلبل سا پیارا دل
میرا تتلی سا رنگیں من
چمن میں نغمہ سرا ہو کر
اپنے خواب کہتا ہے
نظر کی حد کے اس پار
جہاں سب ممکن ہو جاتا ہے
وہاں محبت ہی بہتی ہے
کوئی نفرت نہیں رہتی
کوئی خوں آشام درندہ
اپنے دانت نکوسے
کسی کو کھا نہیں جاتا
وہاں خوابوں کے سیپوں میں
تعبیروں کے موتی کھلتے ہیں
میں ان سے ہار پرو دوں گی
تیری اندھیر دنیا میں
کئی نا امید دلوں کو میں
یہ ہار دے دوں گی
میں کیا کروں کہ تم
وہ سب دیکھ نہ پاو
میں کیا کروں کہ تم
خواب دیکھا نہیں کرتے
کئی نازک کانچ کے سپنے
پتھر آنکھوں نے پھوڑے ہیں
مجھے اب سونے نہیں دینا
میری آنکھیں مٹادو تم
یہ پھر سےخواب دیکھیں گی
نمیرہ محسن
مئی 2023
226